مہاجرین1989 کے کوٹہ کا خاتمہ،معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا، اپیل دائر

مظفرآباد:مہاجرین 1989 کے کوٹہ کا خاتمہ ، عدالت العالیہ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی گئی۔

سینئر قانون دان سردار ریشم خان ایڈووکیٹ اور محمود اختر قریشی ایڈووکیٹ نے قاضی عمران اور چوہدری عبدالواحد کی جانب سے عدالت العالیہ کے فیصلہ مجریہ 18 اگست کے خلاف اپیل دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ مہاجرین 1989ء اور مہاجرین 1947ء و 1965ء کی حیثیت برابر نہیں ہے۔

1965اور 1947ء کے مہاجرین کو پاکستان اور آزادکشمیر میں مستقل آباد کیا جا چکا ہےجب کہ 1989ء کے مہاجرین ابھی تک مستقل آباد کاری کے منتظر ہیں، ان کے بچوں کا تعلیمی اداروں میں داخلے کا عمل عدالتی فیصلے کی وجہ سے رک گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کوٹہ سسٹم کا خاتمہ،مہاجرین جموں کشمیر 1989 کا ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان

وکلاء نے سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ مہاجرین 1989ء کا 6فیصد کوٹہ بحال کیا جائے تاکہ ان کے بچوں کے داخلوں کا معاملہ یکسو ہو سکے۔

مہاجرین 1989ء کی مستقل آباد کاری اور حیثیت کا تعین ہونے تک 6فیصد کوٹہ بحال رکھتے ہوئے اس پر عملدرآمد کے احکامات جاری کیے جائیں، اپیل کی سماعت آئندہ ہفتے متوقع ہے ۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر ہائی کورٹ نے سرکاری ملازمتوں اور داخلوں کے لیے کوٹہ سسٹم ختم کر دیا

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں آزادکشمیر ہائیکورٹ نے ملازمتوں کا کوٹہ سسٹم ختم کرتے ہوئے تمام تقرریاں اوپن میرٹ کرنے کافیصلہ جاری کیا تھا۔

Scroll to Top