فرانس نے فلسطین کو ریاست تسلیم کرلیا،حماس ہتھیار ڈالے،فلسطینی صدر محمود عباس

نیویارک: برطانیہ،کینیڈا ، آسٹریلیا اور پرتگال کے بعد فرانس نے بھی فلسطین کو ریاست تسلیم کرلیا۔

فرانس کے صدر میکرون نے اقوام متحدہ کانفرنس میں فلسطین کو ریاست تسلیم کرنےکا اعلان کیا، انہوں نے اپنے خطاب میں غزہ میں جاری جنگ کو ناقابلِ جواز قرار دیا جبکہ فلسطینی صدر محمود عباس نے حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

فرانسیسی صدر نےکہا کہ ہم مزید انتظار نہیں کرسکتے اور اب وقت آ گیا ہے کہ یہ جنگ مکمل طور پر ختم کی جائے اور حماس کے زیر حراست باقی 48 مغویوں کو فوری رہا کیا جائے۔

صدر میکرون نے اپنے خطاب کے دوران دیگر ممالک کا بھی ذکر کیا جنہوں نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا، ان ممالک میں اندورا، آسٹریلیا، بیلجیم، لکسمبرگ، مالٹا، مراکش، برطانیہ، کینیڈا اور سان مارینو شامل ہیں۔

صدر میکرون نے کہا کہ ان ممالک نےجولائی میں ہماری اپیل کا جواب دیا اور امن کےلیے ذمہ دارانہ اور ضروری آپشن کا انتخاب کیا۔ فرانسیسی صدر میکرون نے واضح کیا کہ فلسطینیوں کو حقوق دینے سے اسرائیلیوں کے حقوق چھین نہیں جاتے۔

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ، فلسطینی مشن کو سفارتخانے کا درجہ مل گیا، فلسطینی پرچم بھی لہرادیا

انہوں نے عالمی برادری کو پیغام دیا کہ دنیا امن کے موقع سے محض چند لمحوں کے فاصلے پر ہے اور اگر اب بھی کچھ نہ کیا گیا تو یہ موقع ہمیشہ کے لیے ضائع ہو جائے گا۔

ادھرفلسطینی صدر محمود عباس نے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس سے اپنے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کردیا ۔

فلسطینی صدر نے اقوام متحدہ میں فلسطین کانفرنس سے وڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں کہا کہ ہمیں غزہ میں امداد کی ضرورت ہے، غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

انہوں نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کے دوران مطالبہ کیا کہ حماس اپنےہتھیارفلسطینی اتھارٹی کےحوالےکرے۔

فلسطینی صدر نے جنگ کے خاتمے میں ثالثی پر مصر اور قطر کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہم ہتھیاروں کے بغیر ایک متحد فلسطینی ریاست چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے میں مزید 3اہم ممالک کی انٹری

صدر محمود عباس نے اعلان کیا کہ جنگ کے خاتمے کے 3 ماہ کے اندر ایک عبوری آئین تیار کیا جائے گا تاکہ اقتدار کی منتقلی شفاف اور منظم طریقے سے ہو۔

اس کے بعد بین الاقوامی اداروں اور مبصرین کی نگرانی میں انتخابات کرائے جائیں گے تاکہ آئین و قانون کے تحت ریاست کا قیام ممکن ہو۔

انہوں نے کہا کہ حماس کا فلسطینی گورننس میں کوئی کردار نہیں ہوگا، تنظیم کو چاہیے کہ وہ اپنے ہتھیار فلسطینی اتھارٹی کے حوالے کرے۔

صدر محمود عباس نے ان 149 ممالک کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا اور دیگر ممالک سے اپیل کی کہ وہ بھی جلد فلسطین کو تسلیم کریں۔

Scroll to Top