ملتان(24 نیوز ) سیلاب سے جنوبی پنجاب میں تباہ کاریاں جاری ،بپھرے پانی نے کچے پکے مکانات ملیامیٹ کردیئے، جگہ جگہ تباہی و بربادی کی داستانیں،ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو ادارے ہائی الرٹ پر ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے دریاؤں میں چھوڑے گئے اضافی پانی نے پنجاب کے جنوبی علاقوں میں تباہی مچا دی، دریائے ستلج، راوی اور چناب میں شدید طغیانی کے باعث کئی بند ٹوٹ گئے اور مزید درجنوں دیہات زیر آب آگئے۔ جبکہ ہزاروں مکانات گر گئے
ملتان کو پھر خطرہ ملتان میں دریائے چناب کا پانی گیج لیول 414 فٹ سے کم ہوکر 412.90 فٹ پر آ گیا ہےلیکن خطرہ ابھی مکمل طور پر ختم نہیں ہوا، ہیڈ تریموں سے ساڑھے تین لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلا (352,529 کیوسک) ملتان کی جانب بڑھ رہا ہے، جس کے باعث دوبارہ تباہی کا خدشہ ہے
ضلعی محکوں کو مکمل طور پر الرٹ کر دیا گیا ۔ انتظامیہ نے نشیبی علاقوں میں ریلیف کیمپ قائم کر دیے ہیں جبکہ گرے والا چوک تاحال ٹریفک کے لیے بند ہے۔ شہریوں کو احتیاط برتنے اور متبادل راستے استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ سیلابی ریلے نےہیڈپنجند کا رخ کرلیا بھارت نےپاکستانی دریاؤں میں پھر پانی چھوڑ دیا،ستلج،چناب اور راوی بپھر گئے
سیلابی ریلے نےہیڈپنجند کا رخ کرلیا،
2 لاکھ چھ ہزارکیوسک کا ریلا موجود ہے، احمد پور شرقیہ کے کئی علاقے ڈوب گئے، ہریکے اور فیروزپور کےمقام پر اونچے درجے کا سیلاب خطرے کی گھنٹیاں بجارہا ہے۔ چاچڑاں میں8سے9 لاکھ کیوسک کا ریلا ٹکرائے گا
چاچڑاں میں اگلے 48 گھنٹے میں آٹھ سےنو لاکھ کیوسک کا ریلا ٹکرائے گا،رحیم یارخان کے 34دیہات بھی شدید متاثر ہیں،علی پورمیں بھی دریائےچناب کا پانی قریبی بستیوں میں داخل ہوگیا
،سیکڑوں ایکڑ فصلیں متاثر ہوئی ہیں،مظفرگڑھ کی بستی شیر شاہ کے 2 ہزار سے زیادہ گھر ریلوں کی زد میں آگئے،ہیڈ گنڈا سنگھ والا پر پانی کا بہاؤ 3 لاکھ 3 ہزار اور سلیمانکی پر 1 لاکھ 32 ہزارکیوسک ریکارڈ کیا جارہا ہے۔ گڈو بیراج: پانی کی سطح میں معمولی اضافہ
کشمور میں گڈو بیراج پر پانی کی آمد 3,60,976 کیوسک اور اخراج 3,25,046 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پانی کی سطح میں 1,406 کیوسک کا اضافہ ہوا۔ کنٹرول روم کے مطابق آئندہ 48 گھنٹوں میں مزید ریلا پہنچنے کا امکان ہے، تاہم صورتحال نارمل ہے۔ کچے کے علاقے زیرِ آب
سکھر بیراج پر پانی کی آمد 3,31,155 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔ اوباڑو کے قریب دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ کچے کے متعدد دیہات زیر آب آ چکے ہیں جبکہ گنے اور کپاس کی فصلیں تباہ ہو گئی ہیں۔ قبولہ شریف میں کچے مکانات زمین بوس
قبولہ شریف میں دریائے ستلج کی بے رحم موجوں نے درجنوں دیہات کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ بستی سونے کا، کالیے شاہ، بستی حیدر سمیت کئی علاقے مکمل طور پر متاثر ہو چکے ہیں۔ کچے مکانات زمین بوس ہو گئے اور سینکڑوں خاندان بے گھر ہو چکے ہیں۔
فصلوں کو بھی کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے گھروں کو خالی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے، مگر کئی خاندان اب بھی نقل مکانی سے انکاری ہیں۔ مقامی افراد نے امدادی کارروائیوں میں سستی کی شکایت کی ہے
ریسکیو آپریشن میں تیزی لانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق پنجاب بھر میں سیلاب سے اب تک 51 اموات ہوچکی ہیں ۔
مزید یہ بھی پڑھیں:آسٹرین ماہر معاشیات کو خالصتان کی حمایت مہنگی پڑ گئی ، بھارت میں ایکس اکائونٹ بلاک