لندن: برطانوی حکومت نے ویزہ کی مقررہ مدت ختم ہونے کے بعد غیرقانونی طورپرمقیم بین الاقوامی طلبا کے خلاف سخت اقدام کا فیصلہ کرتے ہوئے انہیں ملک بدر کرنے کا اعلان کیا ہے۔
برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہوم آفس نے ہزاروں غیرملکی طلبا کو وارننگ ای میلزاور ٹیکسٹ پیغامات ارسال کیے ہیں۔
ای میلز اور ٹیکسٹ پیغامات میں خبردارکیا گیا ہے کہ ویزہ ختم ہونے کے باوجود قیام کرنے کی صورت میں فوری ملک بدری کی کارروائی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ کی شیوننگ اسکالرشپ، 8 ہزاردرخواستیں ، 32 پاکستانی کامیاب
یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حکام کو گزشتہ ایک سال کے دوران 14ہزار 800 سے زائد پناہ کی درخواستیں موصول ہوئیں جن میں اکثریت اسٹڈی ویزہ ہولڈرزکی تھی۔
ان میں سب سے زیادہ تعداد پاکستانی طلبا کی رہی جنہوں نے 5,700 پناہ کی درخواستیں جمع کرائیں، اس کے بعد بھارتی، بنگلہ دیشی اورنائیجیرین طلبا شامل ہیں۔
ہوم سیکرٹری کا کہنا ہے کہ بعض طلبا ایسے ممالک سے تعلق رکھتے ہیں جہاں کوئی جنگ یا ہنگامی صورتحال نہیں، اس لئے ان کی پناہ کی درخواستوں کونظام کے غلط استعمال کے طورپردیکھا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسٹریٹ چلڈرن فٹبال ٹیم کا برطانیہ کا دورہ، پاکستان کا نام روشن کردیا
امیگریشن قوانین پرسختی سے عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا اورخلاف ورزی کرنے والوں کے لیے کسی قسم کی نرمی نہیں برتی جائے گی۔