مسئلہ کشمیر حل کیلئے جارحانہ خارجہ پالیسی اپنائی جائے،کشمیر کانفرنس

کشمیر الائنس ماسکو کے زیر اہتمام آٹھویں عالمی آن لائن کشمیر کانفرنس منعقد کی گئی جس میں دنیا بھر سے ممتاز کشمیری رہنماؤں ، سیاسی اور سماجی شخصیات نے شرکت کی۔

کانفرنس کے شرکاء نے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستان کوجارحانہ فارن پالیسی اپنانے اور اقوام متحدہ میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنے پر زور دیا اوربھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں روا رکھے جانے والے مظالم کی سخت الفاظ میں مذمت کی ۔

سینئر کشمیری رہنما ڈاکٹرغلام نبی فائی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں پالیسیا ں تبدیل ہورہی ہیں اس حوالے سے ہماری فارن پالیسی بہت اہم ہے اور وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کو کشمیر کے مسئلہ کو اجاگر کرنے کیلئے اپنا کردار اداکرنے کی ضرورت ہے۔

کشمیر کانفرنس میں برطانیہ سے لارڈ نذیر احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں پاکستانی حکومت کو بالخصوص پاکستانی فوج کوسپورٹ کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اگر پاکستان کمزور ہوگا توہمارا کاز بھی کمزور ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب میں یوم یکجہتی پر تقریب، مسئلہ کشمیر پر آگاہی مہم چلانا ہوگی، جام کمال

پاکستان اوورسیز کمیونٹی کے چیئرمین میاں طارق جاوید نے کہا کہ کور کمانڈر ز کانفرنس میں جس طرح سنجیدگی کے ساتھ کشمیر کے ایشو پر بات چیت کی گئی ہے اس سے ایسا لگ رہا ہے کہ حکومت پاکستان اور ادارے کشمیر کے مسئلہ کو دوبارہ نئے سرے سے اجاگر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو کہ خوش آئند ہے۔

چیئرمین کشمیر کونسل آف یورپی یونین علی رضا سیدنے کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کا دوسال کیلئے ممبربنا ہے ۔ اس لئے اب ان2 برسوں میں پاکستان کومسئلہ کشمیر حل کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔

سپین سے چیئرمین ندائے کشمیر ایسوسی ایشن راجہ مختار احمد سونی نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ہمیں انٹرنیشنل کمیونٹی کے ساتھ اس ایشو پر لابنگ کی ضرورت ہے اور ہمیں امید ہے کہ رواں سال2025میں ہم کشمیر کی آواز کو بھرپور طریقے سے بلند کرسکیں گے۔

چیئرمین فرینڈز آف کشمیر غزالہ حبیب نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ہمیں ایک جارحانہ سفارتکاری کی ضرورت ہے۔ آج بھی چھوٹے بچے ہاتھوں میں پتھر لیے انڈین فورسز کا مقابلہ کررہے ہیں جن کے پاس جدید ترین اسلحہ ہے۔

Scroll to Top