آزادکشمیر،حکمرانوں کی نااہلی، بجٹ مختص ہونے کے باوجود صحت کارڈبحال نہ ہوسکا

مظفرآباد(مسعود عباسی سے)وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق صحت کارڈ بحال کرنے کےا علان پر عملدرآمد نہ کرسکے، بجٹ میں 2ارب روپے مختص کرنے کے باوجود دو ماہ بعد بھی صحت کارڈ بحال نہیں ہوسکا۔

تفصیلات کے مطابق آزادکشمیر میں 2023سے صحت کارڈ بند ہے جس سے مریضوں کو شدید مشکلات ہیں ، گزشتہ مالی سال وزیراعظم اور وزراء عوام کو لالی پاپ ہی دیتے رہے ہیں۔

2024-25کے بجٹ میں بھی آزادکشمیر حکومت نے صحت کارڈبحالی کا اعلان کیا تھا لیکن سال گزر گیا اور رواں مالی سال بجٹ مختص ہونے کے باوجود صحت کارڈ بحال نہیں ہوسکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: صحت کارڈ سکینڈل،77لاکھ لوگوں کا علاج ساڑھے4سالوں میں ہوا، سیکرٹری بریگیڈیئر محمد فرید

رپورٹ کے مطابق ریاست بھر میں صرف کینسر کے سو سے زائد مریض جبکہ تھلیسیما کے دو سو سے زائد مریض ہیں ۔ حکومت بجٹ کو 3 ماہ گزرنے کے باوجود حکومت کسی بھی انشورنس کمپنی کے ساتھ معاہدہ نہ کر سکی۔

ذرائع کے مطابق تین اداوار انشورنس کمپنیوں کے ساتھ ہوئے لیکن ناکام رہے۔آزادکشمیر کے مریض حکمرانوں کی نااہلی کی بھینٹ چڑھتے نذر آرہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق انشورنس کمپنی سے معاہدہ میں رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہیں اور ڈلیوی کیسز کو بھی صحت کارڈ میں شامل نہیں کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آزادکشمیر :صحت کارڈکب سے فعال ہوگا، کونسی سہولیات میسر ہونگی ؟ تفصیلات سامنے آگئیں

Scroll to Top