سیلاب سے ہرطرف تباہی،ملتان کو بچانے کیلئے 5 بندوں پر ڈائنامائٹ نصب،الرٹ جاری

لاہور(کشمیر ڈیجیٹل)بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانےکے باعث پنجاب کے دریاؤں میں سیلابی صورتحال برقرارہے اورہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور ہوچکے ہیں،ملتان کوسیلاب سے بچانے کے لیے پانچ بندوں پر ڈائنامائٹ نصب کردیئے گئے ہیں۔

چناب میں انتہائی بلند سیلاب کے ملتان کی طرف تیزی سے بڑھنے کے ساتھ حکام ملتان کو بچانے کے لیے بستی سنکی، بستی دوآبہ،چک روہاری، چک مِٹھن اور شیر شاہ کے مقامات پر پانچ بندوں کو اڑانے کے لیے تیار ہیں۔

سیلاب نے جنوبی پنجاب کا رخ کر لیاہے جس کے بعد11 اضلاع میں ہائی الرٹ کی پوزیشن ہے،بڑا سیلابی ریلا شام تک ملتان کی حدود میں داخل ہوگا،سیلابی ایمرجنسی نافذکرتے ہوئے138 بستیوں سے 3لاکھ افراد کونکال لیاگیاہے۔

دریائے چناب کا بڑا سیلابی ریلا چنیوٹ اورجھنگ میں تباہی مچاتاہوا تریموں کی طرف بڑھنے لگاہے،بلوکی ہیڈ ورکس پر پانی کے بہاؤ میں مسلسل اضافہ ہورہاہے،وہاڑی،لڈن اور گردونواح میں سیلابی ریلے سے تباہی ہوئی ہے اورکئی بستیوں کے حفاظتی عارضی بند ٹوٹ گئے ہیں جبکہ 20 سے زائد بستیاں زیرِ آب آگئی ہیں۔
دوسری طرف دریائے سندھ میں بھی طغیانی اورگڈو بیراج پر سپر فلڈ کا امکان ہے،پانی کی سطح مسلسل بلند ہورہی ہے،بند ٹوٹنے سےدرجنوں دیہات پانی کی نذر ہو گئے ہیں،ایک بار پھر کچے کے متعدد دیہات اور کھڑی فصلیں زیرآب آگئی ہیں۔

پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کا بہاؤ 3 لاکھ 3 ہزار کیوسک اوردریائے ستلج سلیمانکی کے مقام پر1 لاکھ 38 ہزار کیوسک ہے،دریائے چناب میں بڑا سیلابی ریلا چنیوٹ، جھنگ اور تریموں کی طرف بڑھ رہا ہے،

بلوکی ہیڈ ورکس پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 99 ہزار کی کیوسک مسلسل اضافے کا سلسلہ جاری ہے،ستلج میں تین دہائیوں کاخوفناک سیلاب ریکارڈکیاگیاہے جس کے باعث قصور شہرخطرے میں آگیاہے، تلوارپوسٹ سےملحقہ دیہات خالی کرانے کے لیے اعلانات کردیئے گئے ہیں۔

پنجاب میں بدترین سیلاب سے15لاکھ افرادمتاثر ہوئے اور1400دیہات ڈوب گئے،ایک دن میں 23قیمتی جانیں ضائع ہوئیں جبکہ متعددزخمی ہوگئے،راوی،چناب اورستلج نےبستیوں کی بستیاں اجاڑدیں،دیہات اورشہروں کودریابنادیا،گلی،محلےاورسڑکیں ڈبودیں۔ سیلاب سے متاثرہ شکرگڑھ ،سیالکوٹ اور ظفروال میں پھرموسلادھاربارش کے باعث نشیبی علاقےدوبارہ ڈوب گئے

جس سے دو روز پہلے کے متاثرین کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیاہے۔ دوسری طرف دریائے راوی میں ہیڈ بلوکی پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور بہاؤ ایک لاکھ 92 ہزار 545 کیوسک تک پہنچ گیاہے، ہیڈ سدھنائی پر بھی پانی میں اضافہ ہو رہا ہے جبکہ شاہدرہ لاہور اور جسڑ پر بہاؤ میں کمی ریکارڈ

مزید یہ بھی پڑھیں:گھی اور تیل کی قیمتوں میں اضافہ ،16 کلو کنستر 400 روپے مہنگا

Scroll to Top