برسلز :پاکستان کے سفیر برائے یورپی یونین، بیلجیم اور لکسمبرگ رحیم حیات قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کشمیری عوام کے ساتھ سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت اس وقت تک جاری رکھے گا جب تک انہیں ناقابل تنسیخ حق حاصل نہ ہو جائے۔
انہوں نے یہ بات کشمیر کونسل یورپی یونین کے زیر اہتمام ایک کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہی، جس کا موضوع “موجودہ بین الاقوامی سیاسی منظر نامے میں جموں و کشمیر” تھا۔
اس تقریب میں خیبر پختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی جبکہ کانفرنس کی میزبانی کشمیر کونسل یورپی یونین کے چیئرمین علی رضا سید نے کی۔
کشمیر کے مسئلے کی اہمیت اور پاکستان کے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے پاکستانی سفیر رحیم حیات قریشی نے کہا کہ جموں و کشمیر کا مسئلہ پاکستان کے سفارتی ایجنڈے کا حصہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ نے قریبی ساتھی کو بھارت میں سفیر نامزد کر دیا،ایشیائی امور کے مندوب کی ذمہ داری بھی تفویض
اس کی بنیاد کشمیری عوام کا حق خودارادیت کا تصور ہے جس کا وعدہ متعدد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں کیا گیا ہے اور جسے بین الاقوامی برادری تسلیم کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے بھارت کے یکطرفہ اقدامات سے کشمیری عوام کے حقوق متاثر ہو رہے ہیں اور بنیادی آزادیوں کو دبایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کشمیری عوام کے عزم اور استقامت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری قیادت کو خاموش کرنے کی کوششیں ہندوستان کے ہمہ گیر اور انتہا پسند ایجنڈے کا حصہ ہیں۔
انہوں نے زور دیا کہ ہندوستان کی مئی 2025 میں پاکستان کے خلاف بے بنیاد جارحیت اور اس کی فوجی شکست بین الاقوامی برادری کے لیے اس بات کی واضح دلیل ہے کہ جموں و کشمیر کے تنازع کے حل کو عالمی ترجیح بنانا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کی امنگوں کا احترام ہی جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کا واحد راستہ ہے۔
انہوں نے یورپی پارلیمنٹ کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ رپورٹ جو انسانی حقوق کے تحفظ کے سلسلے میں یورپی پارلیمنٹ کی ذیلی کمیٹی کے زیر اہتمام تیار کی گئی ظاہر کرتی ہے کہ ہندوستان جیسی حکومتیں اپنی سرحدوں سے باہر بھی دباؤ ڈال رہی ہیں۔
اس میں محاصرے، ڈیجیٹل دھمکیاں، انٹرپول نوٹس کا غلط استعمال اور جلاوطن نقادوں اور کارکنوں کو خاموش کرانے کی کارروائیاں شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان ، ایران، سعودیہ اور ترکیہ مل کر اتحاد بنا سکتے ہیں،ایرانی سفیررضاامیری
سفیر رحیم حیات قریشی نے بین الاقوامی برادری، خاص طور پر یورپی یونین پر زور دیا کہ وہ ایسے کراس بارڈر اقدامات کے خلاف مضبوطی سے کھڑے ہوں جو مکالمے، اختلاف رائے اور انصاف کو خاموش کرنے کی کوششوں پر مبنی ہیں۔
انہوں نے گورنر خیبر پختونخوا کی مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کی کوششوں کی بھی تعریف کی اور کہا کہ ان کی یہاں موجودگی حکومت پاکستان کی کشمیر کے مسئلے پر وابستگی ، علاقائی اور بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر کی گئی ایڈووکیسی کا مظہر ہے ۔
انہوں نے کہا کہ گورنر کی آواز ان تمام لوگوں کے لیے بھرپور حوصلہ افزائی کا ذریعہ رہی ہے جو انصاف اور انسانی وقار کے لیے کوشاں ہیں۔
پاکستان کی فوجی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے سفیر نے معرکہ حق اور آپریشن بنیان مرصوس کی کامیابی کو پاکستان کی تاریخ میں ایک تاریخی فتح قرار دیا۔