مظفرآباد (کشمیر ڈیجیٹل)ہائیکورٹ آف آذاد جموں و کشمیر نے ڈی ایچ او جہلم ویلی کی جانب سے رولز کے مغائربھرتی ہونے والے جونئیر ٹیکنیشنز کو تنخواہ لینے اور کام کرنے سے روک دیا ۔
تفصیلات کے مطابق معزز ہائی کورٹ میں سینئر ایڈووکیٹ سپریم کورٹ ثاقب احمد عباسی ،ہارون شبیر عباسی اور معاذ عبداللہ قریشی ایڈووکیٹس نے ہائیکورٹ میں مقدمہ جونیئر ٹیکنیشنز کی آسامیوں کو چیلنج کرتے ہوئے موقف اختیار کیاکہ رولز کے مطابق جونئیر ٹیکنیشن سکیل 9کی آسامی کی تقرری کا اختیار گریڈ 19کے آفیسر کو حاصل ہے
جبکہ ڈی ایچ او جہلم ویلی طاہر رحیم مغل گریڈ 18کا ملازم ہے اور ڈی ایچ او جہلم ویلی نے میرٹ کے پامالی کرتے ہوئے سیاسی بھرتیاں کیں اور ڈی جی آفس کی منظوری بغیر تقرریاں بلکہ اشتہار بھی بغیر منظوری کے جاری کیا ۔۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مشتہر شدہ آسامیوں سے بھی زائد آسامیاں پر تقرریاں کر دیں بلکہ خود ساختہ سلیکشن کمیٹی بناتے ہوئے اختیارات سے تجاوز کیا اور جونیئر ٹیکنیشنز میڈیکل کی آسامیوں پر کارڈیالوجی کے ڈپلومہ ہولڈر کو تعینات کر دیا ۔۔
اسی طرح غیر متعلقہ فیلڈ کے تجربہ اور رولز کے مغائرایک سالہ ڈپلومہ ہولڈرز کی تقرری کر دی بلکہ متعلقہ رجسٹرڈ اداروں کے ڈپلومہ بھی امیدواران کے پاس نہ ہیں اور پٹیشنر کے موقف کی تائید ڈی جی ہیلتھ آفس کے میٹر محررہ 15-08-2025سے بھی ہوئی ۔
تاہم معزز عدالت العالیہ نے پٹیشنر کی رٹ پٹیشن کو ابتدائی سماعت کیلئے مقرر کرتے ہوئے پرائیوٹ ریسپانڈنٹس کا بطور جونئیر ٹیکنیشن کام کرنے ،تنخواہ لینے سے بھی روک دیا
مقدمہ ستمبر کے دوسرے ہفتہ میں مزید کاروائی کے لیے مقرر کر دیا ۔۔۔۔
مزید یہ بھی پڑھیں:
راولاکوٹ، غیر قانونی تعمیرات، نالے سکڑ گئے ،سیوریج کا مسئلہ سنگین صورتحال اختیار کرگیا