ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ مخصوص غذائی پابندیاں، خاص طور پر کیلوریز یا غذائی اجزاء میں کمی پر مبنی ڈائٹس، ڈپریشن کا سبب بن سکتی ہیں۔
ماضی میں بھی متعدد تحقیقات سے معلوم ہو چکا ہے کہ ذہنی صحت کا غذائیت سے گہرا تعلق ہے اور بعض غذائیں ڈپریشن بڑھانے کا سبب بھی بن سکتی ہیں۔
اب طبی جریدے بی ایم جےمیں شائع ایک تحقیق سے بھی معلوم ہوا ہے کہ ڈائٹ یعنی غذائی پابندیاں ڈپریشن یا پھر اس کی علامات بڑھانے کا سبب بن سکتی ہیں۔
امریکی نیشنل ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن ایگزامینیشن سروے کے اعداد و شمار پر مبنی مذکورہ تحقیق میں 28 ہزار 525 بالغ افراد کو شامل کیا گیا، نتائج کے مطابق ان میں سے 7.79 فیصد نے ڈپریشن کی علامات کا اعتراف کیا۔
تحقیق کے مطابق وہ افراد جو کیلوری ری اسٹرکشن ڈائٹ پر تھے، ان میں ڈپریشن کی پیمائش کے پیمانے کے اسکور میں 0.29 پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: رات کو ہلدی والا دودھ آنتوں کی صحت کے لیے مفید ہے
اسی طرح اوور ویٹ افراد میں کیلوری ری اسٹرکشن ڈائٹ پر رہنے والوں کے اسکور میں 0.46 پوائنٹس اور غذائی اجزاء محدود کرنے والی ڈائٹس پر رہنے والوں کے اسکور میں 0.61 پوائنٹس کا اضافہ نوٹ کیا گیا۔
تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ مرد حضرات میں ڈائٹ فالو کرنے والے افراد کے ڈپریشن کے جسمانی علامات کے اسکور زیادہ تھے جبکہ غذائی اجزاء محدود کرنے والی ڈائٹ لینے والے مردوں کے کگنیٹو-ایفییکٹو یعنی ذہنی و جذباتی علامات کے اسکور خواتین کی نسبت زیادہ پائے گئے۔
تحقیق میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ اگرچہ ’صحت مند‘ اور ’غیر صحت مند‘ ڈائٹس پر بہت سی سابقہ تحقیقات موجود ہیں لیکن حقیقی زندگی میں اپنائی جانے والی مخصوص ڈائٹس جیسے لو کیلوری یا غذائی اجزاء میں کمی کی حامل ڈائٹس کے ذہنی اثرات پر محدود توجہ دی گئی ہے، اس لیے اس پر مزید توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
ماہرین کے مطابق ان نتائج کی روشنی میں مستقبل میں غذائی سفارشات طے کرتے وقت نہ صرف جسمانی صحت بلکہ ذہنی صحت پر بھی خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے کیوں کہ ڈائٹ ذہنی صحت کو متاثر کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔