اسلام آباد:حریت رہنما محمد یاسین ملک کی 13 سالہ بیٹی رضیہ سلطانہ نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری مداخلت کرے تاکہ ان کے والد کو سیاسی انتقام کے تحت دی جانے والی سزا سے بچایا جا سکے۔
رضیہ سلطانہ نے اپنے ویڈیو پیغام میںعالمی طاقتوں بشمول چین و امریکا اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو مخاطب کرتے ہوئے انصاف کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ان کے والد کو مودی حکومت جعلی مقدمات میں پھنسا کر’کنگرو کورٹ‘ کے ذریعے ظلم کا نشانہ بنارہی ہے۔
کشمیر کی حق خود ارادیت کی جدوجہد کی ایک نمایاں آواز یاسین ملک طویل عرصے سے بھارتی حکام کی گرفت میں ہیں۔
رضیہ سلطانہ کی جذباتی اپیل ان کی قید کی سخت حقیقت کو اجاگر کرتی ہے جہاں انہیں موت کی سزا کا سامنا ہے اور یہ مقدمہ وسیع پیمانے پر غیر منصفانہ اور غیر شفاف سمجھا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 5 اگست کشمیریوں پر وار تھا، دنیا خاموش کیوں ہے؟مشعال ملک کا دو ٹوک پیغام
رضیہ سلطان کی یہ اپیل بھارت کی سخت گیر پالیسیوں کے ذریعے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے ظلم و ستم کو بھی اجاگر کرتی ہے جہاں اختلاف رائے کو جرم قرار دیا جاتا ہے اور قانونی عمل کو مسلسل کمزور کیا جاتا ہے۔
معصوم بچی رضیہ سلطانہ نے عالمی رہنماؤں اور انسانی حقوق کے محافظوں سے اپیل کی ہے کہ اس سے پہلے کہ ایک بے گناہ شخص ہمیشہ کے لیے خاموش کر دیا جائے وہ انصاف کے لیے قدم اٹھائیں۔میرے والدنے ساری زندگی کشمیری کیلئے جدوجہد کی ہے۔
کیا عالمی برادری ان کی آواز سنے گی یا سیاسی مفادات انصاف کی سنگین خلاف ورزی کی اجازت دے دیں گے؟ یہ فیصلہ دنیا کو کرنا ہے۔