چرہوئی: مہاجر کیمپ چڑہوئی کے رہائشی نواجون نے پولیس کی جانب سے پیچھا کرنے پر مارگلہ پہاڑی سے چھلانگ لگا دی اور شدید زخمی ہو کر ہسپتال پہنچ گیا۔
تفصیلات کے مطابق چڑہوئی مہاجر کیمپ کے رہائشی نواجون شاہدنے پولیس کے پیچھا کرنے پر مارگلہ پہاڑی سے چھلانگ لگائی اور شدید زخمی ہونے پر موت وحیات کی کشمکش میں مبتلا ہوگیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ شاہد کے پاس چرس تھی اس لیے ہم اسکا پیچھا کر رہے تھے جبکہ اہلکار سادہ کپڑوں میں ملبوس کیوں تھے ؟ پولیس وضاحت نہ کر سکی۔
شاید کے بھائی علی نے ہسپتال میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرا بھائی شاہد اپنےگھر سے چڑہوئی آیا اس کے ساتھ ایک لڑکا اور بھی تھا میرے بھائی کو اگر کچھ ہوا تو اس کی ذمہ دار چڑہوئی پولیس ہو گی۔
پولیس ملازم بغیر وردی کے میرے بھائی کے پیچھے لگے، ہمارے گھر میں کشیدگی ہے ،کچھ کیس چل رہاہے، سول کپڑوں میں پولیس نے جب فائر کیا تو شاید نے سمجھا کے جو معاملہ گھر چل رہا ہے شاید وہ لوگ ہیں۔پولیس اگر وردی میں ہوتی تو میرا بھائی نہ بھاگتا۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور سے راولپنڈی آنیوالی اسلام آباد ایکسپریس حادثے کا شکار، 50 مسافر زخمی
پولیس نے پائو سے زیادہ چرس جو کہ شاپر میں لپیٹی ہوئی تھی ثبوت کے طور پر پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں مخبری ہوئی تھی ۔
جب پی ٹی آئی کا جلوس میڈہ ٹاون پہنچا اس وقت یہ دو لڑکے (بٹ انصر نامی سمگلر جو کے چک کا رہائشی ہے اس سے 33 ہزار روپے کی چرس خرید کر براستہ مہاجر کیمپ چڑہوئی کی طرف روانہ ہوا۔
یہ دو لڑکے سامنے سے آ رہے تھے ہمیں ان پر شک ہوا انہوں نے موٹرسائیکل ہمارے موٹرسائیکل کے ساتھ ٹکر ماری اور موٹرسائیکل پھینک کر بھاگ گئے۔
جب پولیس نے ان کا پیچھا کیا پیچھا تو لڑکوں نے سپیڈ لگا لی، ایک لڑکے نے میدان میں دور لگائی جبکہ دوسرے نے روڈ کنارے گہری کھائی میں چھلانگ لگا دی۔
پولیس کو چھلانگ لگانے والی جگہ سے ایک شاپر ملا جس میں چرس موجود تھی۔شاہد کو شدید زخمی حالت میں ہسپتال داخل کرا دیا گیا ہے اس واقعہ سے چڑھوئی میں خوف کی فضا قائم ہوئی ہے۔