روزمرہ غذا میں بھنڈی شامل کریں، بیماریوں سے قدرتی تحفظ پائیں

بھنڈی کو اکثر پاکستانی گھروں میں عام سبزی سمجھ کر نظرانداز کر دیا جاتا ہے لیکن ماہرین غذائیت کے مطابق یہ معمولی نہیں بلکہ ایک قدرتی خزانہ ہے.

بھنڈی متعدد بیماریوں سے بچاؤ میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔

کم کیلوریز، زیادہ غذائیت:

بھنڈی ایک ایسی سبزی ہے جس میں کیلوریز نہایت کم جبکہ اہم غذائی اجزاء کی مقدار خاصی زیادہ ہوتی ہے۔ اس میں وٹامن سی کثرت سے پایا جاتا ہے جو انسانی جسم کے دفاعی نظام کو مضبوط بنانے میں مدد دیتا ہے۔

دل و دماغ کی حفاظت:

غذائی ماہرین کے مطابق بھنڈی میں موجود پولی فینولز نامی مرکبات دل کے امراض اور دماغی تنزلی سے بچاؤ میں مددگار ہوتے ہیں۔ یہ مرکبات خلیوں کو نقصان دہ اثرات سے بچاتے ہیں، خون میں جمنے کے عمل کو روکتے ہیں اور دماغی سوزش کم کرنے میں کردار ادا کرتے ہیں۔

کینسر کے خلاف حفاظتی دیوار:

تحقیقی رپورٹس کے مطابق بھنڈی میں پائے جانے والے لیکٹِن پروٹین اور اینٹی آکسیڈنٹس جیسے وٹامن اے اور سی، خلیاتی نقصانات سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔ کچھ تجرباتی مطالعات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ بھنڈی کے مخصوص اجزاء چھاتی کے کینسر کے خلیات کی نشوونما کو سست کرنے میں مؤثر ہو سکتے ہیں۔

شوگر کنٹرول کرنے میں مددگار:

شوگر کے مریضوں کے لیے بھی بھنڈی مفید ثابت ہو سکتی ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس میں موجود کچھ قدرتی مرکبات آنتوں میں چینی کے جذب ہونے کے عمل کو سست کرتے ہیں، جس سے خون میں شوگر کی سطح متوازن رہتی ہے۔

وٹامنز اور معدنیات سے بھرپور:

یہ سبزی وٹامن اے، سی، کے، بی6، فولک ایسڈ اور میگنیشیم جیسے اہم غذائی اجزاء سے بھرپور ہے، جو جسم کے مختلف نظاموں جیسے اعصابی نظام، ہڈیوں کی مضبوطی اور خون کی روانی کے لیے ضروری ہیں۔

ماہرین کی تجویز:

ماہرین صحت کے مطابق اگر بھنڈی کو متوازن غذا کا مستقل حصہ بنا لیا جائے تو یہ ذیابطیس، دل کی بیماری، فالج اور یہاں تک کہ کچھ اقسام کے کینسر کے خطرات کو کم کرنے میں معاون بن سکتی ہے۔

Scroll to Top