اسلام آباد: وزارت قومی صحت نے صحت سہولت کارڈ پروگرام کو وفاقی پروگرام میں مستقل برقرار رکھنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق سربراہ صحت سہولت کارڈ محمد ارشد کا کہنا ہے کہ وفاقی پروگرام میں صحت سہولت کارڈ کو مستقل برقرار رکھنے جارہے ہیں۔ معاملہ منظوری کیلئے ایکنک کو بھجوا دیا گیا۔
منظوری کے بعد اسلام آباد، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور تھرپارکر کے ساڑھے 27 لاکھ خاندان 600 ہسپتالوں سے مفت علاج کراسکیں گے۔ کارڈ ہولڈرز پورے پاکستان میں علاج کراسکیں گے۔
رجسٹرڈ خاندان پورے پاکستان میں کسی بھی سرکاری یا 600 سے زائد پینل پر موجود نجی اسپتالوں میں مفت علاج کرا سکیں گے۔صحت سہولت کارڈ ہولڈرز کو امراضِ قلب، کینسر، ڈائیلاسز، زچگی اور دیگر اہم طبی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: آزادکشمیر :صحت کارڈکب سے فعال ہوگا، کونسی سہولیات میسر ہونگی ؟ تفصیلات سامنے آگئیں
وزارت صحت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد غریب اور مستحق طبقات کو صحت کی معیاری سہولیات فراہم کرنا ہے تاکہ وہ مالی دباؤ کے بغیر اپنا علاج کرا سکیں۔
یاد رہے کہ آزادکشمیر حکومت نے مالی سال 2025-26کے بجٹ میں صحت کارڈ کیلئے 2ارب روپے مختص کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ عوام کو یکم جولائی سے سرکاری ہسپتالوں میں علاج کی سہولت دی جائیگی لیکن اس پر ابھی تک پیشرفت نہیں ہوسکی۔
یہ بھی پڑھیں: علاج خواب بن گیا، صحت کی سہولیات مہنگی ترین سطح پر پہنچ گئیں
وفاقی حکوت کے صحت سہولت کارڈ میں آزادکشمیرکے تمام خاندانوں کو شامل کیا جائیگا یا اس میں مستحقین ہی شامل ہوں گے اسکی تفصیلات سامنے نہیں آسکی ہیں۔
یہ بھی یاد رہے کہ آزادکشمیر میں2023سے صحت کارڈ بند ہے جس کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔