برطانیہ میں مقیم مظفرآبادی تارکین وطن نے ایک بار پھر اپنے وطن سے محبت، وابستگی اور فلاحی جذبے کا عملی ثبوت دیتے ہوئے ایمز ہسپتال امبور مظفرآباد کو جدید ڈائیلاسز مشین عطیہ کر دی۔ اس اقدام کو مقامی سطح پر بے حد سراہا جا رہا ہے اور اسے ایک زندگی بچانے والا قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
برٹش مظفرآبادی کمیونٹی کی جانب سے نہ صرف جدید ڈائیلائسس مشین فراہم کی گئی بلکہ یونٹ کو ازسرِنو مرمت و تزئین کے بعد فعال حالت میں لایا گیا تاکہ مریضوں کو بہتر ماحول اور معیاری سہولیات مہیا کی جا سکیں۔
ایمز ہسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر معروف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’ڈائیلائسس کے مریضوں کی تعداد روز بروز بڑھ رہی ہے اور موجودہ مشینیں مریضوں کی ضروریات پوری کرنے کے لیے ناکافی تھیں۔ نئی مشین کی تنصیب سے یومیہ زیادہ مریضوں کا بروقت علاج ممکن ہو سکے گا اور مریضوں کو انتظار کی تکلیف دہ صورت حال سے نجات ملے گی۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ہم برٹش کشمیریوں، خصوصاً افسر ڈار، ڈاکٹر یحیٰ اور دیگر مخیر حضرات کے تہہ دل سے شکر گزار ہیں جنہوں نے اپنی دھرتی سے جڑے رہنے کا عملی مظاہرہ کیا۔ ’’یہ صرف ایک مشین نہیں بلکہ زندگی بخش تحفہ ہے۔‘‘
اس موقع پر ایک سادہ مگر پروقار تقریب کا انعقاد بھی کیا گیا، جس میں ہسپتال انتظامیہ، سینئر ڈاکٹرز، نرسنگ سٹاف اور مقامی افراد نے شرکت کی۔ شرکاء نے برٹش کمیونٹی کے جذبہ خیرسگالی کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
مقامی افراد اور مریضوں کے لواحقین نے بھی اس فلاحی اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات نہ صرف علاج میں بہتری لاتے ہیں بلکہ تارکین وطن کا اپنے وطن سے جذباتی تعلق مزید مضبوط ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ آزاد کشمیر کے بیشتر اضلاع میں ڈائیلائسس مراکز کی کمی اور وسائل کی قلت کے باعث گردوں کے مریضوں کو شدید مشکلات درپیش ہیں۔ ایسے میں یہ عطیہ نہایت اہمیت کا حامل ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ دیگر بیرونِ ملک مقیم کشمیری بھی اس روایت کو جاری رکھیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیر سمیت ملک کے مختلف حصوں میں شدید بارشوں کا خطرہ، رین ایمرجنسی نافذ
یہ پایہ تکمیل کو پہنچنے والا فلاحی اقدام ایک روشن مثال ہے جو دیگر کمیونٹیز اور اداروں کے لیے مشعلِ راہ بن سکتی ہے۔