بھارت کے سابق وزیر داخلہ پی چدمبرم نے کہا ہے کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔
ایک انٹرویو میں بھارت کے سابق وزیر داخلہ پی کے چدمبرم نے کہا کہ آخر بھارتی حکومت یہ کیوں سمجھتی ہے کہ پہلگام واقعے میں ملوث دہشت گرد پاکستان سے آئے۔
کیا مودی سرکار نے ان دہشت گردوں کے پاکستانی ہونے کی تصدیق کی، کیا ان کے پاس اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ پہلگام واقعام میں ملوث دہشت گرد پاکستان سے آئے تھے۔
سابق بھارتی وزیر داخلہ نے کہا کہ حملہ کرنے والے بھارتی بھی ہیں اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ انہوں نے بھارت میں ہی دہشت گردی کی تربیت حاصل کی ہو۔
یہ بھی پڑھیں: ہم نے 3 رافیل، 1 سخوئی 30 ایم کے آئی130، 1 مگ 29 کھوئے، یہ سب ہمارے ہی علاقے میں مار گرائے، فرانسس جارج
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کیوں نہیں بتا رہی کہ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے اب تک اس معاملے میں کیا تحقیقات کی ہیں، مودی حکومت میں اتنی جرات نہیں کہ پہلگام حملے کی شفاف تحقیقات کرے۔
سابق بھارتی وزیر داخلہ کا کہنا تھا مودی حکومت جنگ کے دوران ہونے والےنقصانات کو بھی چھپا رہی ہے، جنگوں میں نقصانات دونوں طر ف ہوتے ہیں، بھارت کو بھی نقصانات اٹھانا پڑے ہوں گے۔
پی کے چدمبرم کا کہنا تھا ہم یہ کیوں کہہ رہے ہیں کہ جنگ بندی میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کوئی کردار نہیں، اگر ڈونلڈ ٹرمپ کا جنگ بندی میں کردار ہے تو ہم اس کا اعتراف کیوں نہیں کرتے۔
بھارت کے ہمسایہ سمیت کسی بھی ملک نے یہ نہیں کہا کہ پاکستان نے جارحیت کی، شنگھائی کارپوریشن، برکس اور سارک نے بھی پاکستان کا نام نہیں لیا۔
یہ بھی پڑھیں: ’آپریشن سندور‘ کی ناکامی کے بعد بھارت کا نیا فیک انکاؤنٹر منصوبہ ’آپریشن مہادیو‘ بے نقاب
ادھر چدمبرم کے بیان نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنماؤں کو آگ بگولہ کردیا۔بھارتی یونین وزیر اور بے جے پی رہنما پرالھاد جوشی نے چدمبرم کی جانب سے پاکستان کو ”کلین چٹ“ دینے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ چدمبرم کے بیانات پاکستان کے مؤقف کو مزید تقویت دے سکتے ہیں۔
سابق وزیر داخلہ کے اس بیان پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ انوراگ ٹھاکر نے بھی شدید تنقید کی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ چدمبرم کے بیانات اس جانب اشارہ کرتے ہیں کہ کانگریس بیرونی عناصر کے ساتھ ملی بھگت رکھتی ہے۔
بی جے پی کے ایک اور وزیر کرن ریججو نے چدمبرم کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس رہنما کا بیان قومی مفادات کو نقصان پہنچا سکتا ہے اور اس قسم کے بیانات پاکستانی بیانیے کے مطابق ہیں جو بھارت کے لیے نقصان دہ ہیں۔