ان لینڈریونیو ملازمین کی 10 اگست سے دفاتر غیر معینہ مدت کیلئے بند کرنے کی دھمکی

مظفرآباد (کشمیر ڈیجیٹل)محکمہ ان لینڈ ریونیو ویلفیئر ایسوسی ایشن آزادکشمیر کے ملازمین نے حکومتی وعدہ خلافیوں اور مسلسل نظراندازی کے خلاف احتجاج کا دائرہ وسیع کر دیا ہے۔ ملازمین کی روزانہ تین گھنٹوں کی قلم چھوڑ ہڑتال دوسرے روز بھی جاری رہی، جس سے ریاستی ریونیو سسٹم بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔

ایسوسی ایشن نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر 3 اگست تک ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو 10 اگست کے بعد ریاست بھر کے تمام ریونیو دفاتر غیر معینہ مدت کیلئے بند کر دیئے جائیں گے۔

ویلفیئر ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر چوہدری محمد آصف اور دیگر قائدین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ایک ہفتے سے ملازمین بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاجاً کام سر انجام دے رہے تھے، لیکن حکام کی مسلسل خاموشی کے بعد بالآخر انہیں قلم چھوڑ ہڑتال کا فیصلہ کرنا پڑا۔

اب 3 اگست سے روزانہ تین گھنٹے کی ہڑتال 10 اگست تک جاری رہے گی۔چوہدری محمد آصف کا کہنا تھا کہ محکمہ ان لینڈ ریونیو ریاستی محصولات میں ہر سال اپنا ٹارگٹ نہ صرف مکمل کرتا ہے بلکہ کئی گنا زائد محصولات بھی فراہم کر رہا ہے اس کے باوجود ملازمین کو 2022 سے ان کی بنیادی تنخواہ پر اسپیشل اور پرفارمنس الاؤنس دینے سے انکار کیا جا رہا ہے جو کہ سراسر ناانصافی اور امتیازی سلوک کے مترادف ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دیگر سرکاری محکموں کی طرز پر ریونیو ملازمین کو بھی جائز مراعات فراہم کی جانی چاہئیں۔ اگر حکومت نے اب بھی سنجیدگی نہ دکھائی تو ملازمین غیر معینہ مدت تک دفاتر کی بندش پر مجبور ہوں گے اور اس کے نتیجے میں ریاستی مالی نظام مکمل طور پر مفلوج ہو جائے گا۔

ویلفیئر ایسوسی ایشن نے وزیراعظم آزاد کشمیر، وزیر خزانہ عبد الماجد خان، چیف سیکرٹری، سیکرٹری ان لینڈ ریونیو اور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری نوٹس لیتے ہوئے ملازمین کے ساتھ کئے گئے وعدوں پر فی الفور عملدرآمد یقینی بنائیں تاکہ حالات مزید خراب ہونے سے بچائے جا سکیں۔

ریاست بھر میں ہڑتالیں ، ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں تاخیر،انوارالحق تاریخ کے کمزور ترین وزیراعظم نکلے

Scroll to Top