پاکستان نے پہلی بار بین الاقوامی حیاتیات اولمپیاڈ میں گولڈ میڈل جیت لیا

(کشمیر ڈیجیٹل)پاکستان نے بین الاقوامی سائنسی میدان میں نئی تاریخ رقم کر دی ،فلپائن میں منعقدہ 35ویں بین الاقوامی حیاتیات اولمپیاڈ میں ملک نے پہلی بار طلائی تمغہ جیت کر عالمی سطح پر شاندار کامیابی حاصل کی۔

یہ اعزاز صدیق پبلک اسکول کے طالبعلم عبدالرّافع پراچہ کے حصے میں آیا، جنہوں نے اپنی غیرمعمولی کارکردگی سے پاکستان کو پہلا گولڈ میڈل دلایا۔ اس عالمی مقابلے میں پاکستان کی ٹیم نے سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی کیریئرز (STEM) پروگرام کے تحت شرکت کی، جو کہ اعلیٰ تعلیمی کمیشن (HEC) اور پاکستان ادارۂ برائے انجینئرنگ و اطلاقی علوم (PIEAS) کا مشترکہ منصوبہ ہے۔

ٹیم کی قیادت ڈاکٹر اسما عمران اور ڈاکٹر اسما رحمان نے کی، جن کا تعلق قومی ادارۂ برائے حیاتیاتی ٹیکنالوجی و جینیاتی انجینئرنگ (NIBGE) سے ہے۔

ٹیم کے دیگر اراکین میں آیان اسلم (گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور) شامل تھے، جنہیں مقابلے میں آنریبل مینشن سے نوازا گیا۔ اس کے علاوہ سعدیہ ذوالفقار (صدیق پبلک اسکول راولپنڈی) اور عروج فاطمہ (فیوژن کالج شکرگڑھ، نارووال) نے بھی پاکستان کی نمائندگی کی۔

رپورٹ کے مطابق PIEAS ہر سال قومی سائنسی ذہانت مقابلوں کا انعقاد کرتا ہے، جس میں طبیعیات، کیمیا، حیاتیات اور ریاضی شامل ہوتے ہیں۔ یہ پروگرام اصل میں 1995 میں شروع ہونے والے قومی طبیعیات ذہانت مقابلہ کی توسیع ہے، جسے 2003 سے باقاعدگی سے منعقد کیا جا رہا ہے۔

پاکستان نے 2001 میں عالمی طبیعیات اولمپیاڈ، 2005 میں ریاضی، اور 2006 میں حیاتیات و کیمیا کے بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت شروع کی۔ اب تک اس پروگرام کے تحت 380 سے زائد پاکستانی طلبہ عالمی سطح پر ملک کی نمائندگی کر چکے ہیں، جنہوں نے 140 سے زیادہ تمغے اپنے نام

یہ بھی پڑھیں: ایشیا کپ 2025 بھارت کی میزبانی میں یو اے ای میں منعقد ہوگا، بھارتی شائقین سوشل میڈیا پر ناراض

کیے۔ اس کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں 240 سے زائد تربیتی کیمپوں کے ذریعے 4,500 سے زائد طلبہ کو خصوصی تربیت فراہم کی گئی ہے۔

Scroll to Top