ملک میں مہنگائی کی شرح میں ہفتہ وار 4.07 فیصد اضافہ، آٹا، چینی، ایل پی جی اور دالوں کی قیمتوں میں کمی

(کشمیر چینل): ملک میں مہنگائی کی شرح میں ایک بار پھر اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 4.07 فیصد اضافہ ہوا، جس کے بعد سالانہ بنیادوں پر یہ شرح 2.22 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس ہفتے 14 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، 12 اشیاء کی قیمتیں کم ہوئیں جبکہ 25 اشیاء کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

رپورٹ کے مطابق گیس کی قیمت میں نمایاں اضافہ ہوا اور فی ایم ایم بی ٹی یو نرخوں میں 590 روپے کا اضافہ دیکھا گیا۔ اسی طرح بجلی کے فی یونٹ نرخ میں بھی ایک روپے تک اضافہ ہوا، جو گھریلو صارفین پر براہِ راست اثر ڈالے گا۔ اشیائے خوردونوش میں ٹماٹر کی فی کلو قیمت 19 روپے بڑھ گئی جبکہ انڈے فی درجن 11 روپے سے زیادہ مہنگے ہوئے۔ اس کے علاوہ دہی، تازہ دودھ، چاول، دال مسور اور بیف کی قیمتوں میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

تاہم رپورٹ میں کچھ اشیاء کی قیمتوں میں کمی بھی ریکارڈ کی گئی ہے۔ ایک ہفتے کے دوران زندہ مرغی کی فی کلو قیمت میں 36 روپے کی کمی ہوئی۔ چینی 8 روپے فی کلو سستی ہوئی جبکہ پیاز کی قیمت میں بھی ایک روپے 76 پیسے کی کمی دیکھی گئی۔ 20 کلو آٹے کا تھیلا 17 روپے سے زیادہ سستا ہوا۔

گھریلو استعمال کی ایل پی جی کا سلنڈر بھی 66 روپے تک سستا ہوا، جس سے صارفین کو کچھ ریلیف ملا۔ اس کے علاوہ آلو، دال مونگ، دال چنا اور کیلے بھی سستی ہونے والی اشیاء میں شامل رہے۔

یہ بھی پڑھیں: فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی چینی قیادت سے اہم ملاقاتیں،دفاعی تعاون اور استحکام پر تبادلہ خیال

ماہرین کے مطابق اگرچہ کچھ اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے، تاہم گیس، بجلی اور بنیادی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ عام آدمی پر اضافی بوجھ ڈال رہا ہے، جس سے مہنگائی کا مجموعی دباؤ برقرار ہے۔

 

Scroll to Top