ڈپٹی کمشنر بھمبر چوہدری حق نواز کی زیر صدارت ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں ڈی ایچ او بھمبر ڈاکٹر ارم بتول نے بتایا کہ 9 سے 14 سال کی عمر کی لڑکیوں کو سروائیکل کینسر سے بچانے کے لیے ایچ پی وی (ہیومن پیپیلوما وائرس) ویکسینیشن مہم 15 ستمبر سے 28 ستمبر تک شروع کی جا رہی ہے۔ ابتدائی مرحلے میں 34 ہزار 340 لڑکیوں کو ویکسین دی جائے گی۔
ڈی ایچ کیو، ٹی ایچ کیوز، 4 آر ایچ سی اور 29 بی ایچ یوز سمیت تمام ہیلتھ یونٹس کی انتظامیہ کو تربیت دی جا چکی ہے۔ ماسٹر ٹرینرز کی ٹریننگ بھی مکمل ہو چکی ہے جبکہ مائیکرو پلان تیار کر لیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر چوہدری حق نواز نے کہا کہ وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق کے ویژن کے مطابق صحت مند معاشرے کا قیام ہماری بنیادی ذمہ داری ہے اور اس قومی مہم میں تمام ادارے مشترکہ کاوش کریں گے۔ پولیس اور مجسٹریٹس کے ساتھ ساتھ یونین کونسل کی سطح پر بلدیاتی نمائندگان سے بھی میٹنگز کی جائیں گی۔
ڈی ایچ او بھمبر ڈاکٹر ارم بتول اور اے ڈی وقاص نصر نے بریفنگ میں بتایا کہ سروائیکل کینسر کے باعث پاکستان میں اب تک 3 ہزار خواتین جان کی بازی ہار چکی ہیں اور یہ مرض تیزی سے پھیل رہا ہے۔ اس دوران 15 سے 45 سال عمر کی خواتین کی سکریننگ بھی کی جائے گی۔ مہم کے آغاز کے ساتھ ہی غلط معلومات کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
تحصیل مفتی نے علماء کرام کے تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ویکسینیشن مہم عالمی ادارہ صحت (WHO) اور یونیسف کے تعاون سے چلائی جا رہی ہے اور سرکاری اسکولوں، بنیادی صحت مراکز اور خصوصی ویکسینیشن کیمپس کے ذریعے مفت ویکسین فراہم کی جائے گی۔
حکام نے بتایا کہ والدین اور اساتذہ کو آگاہی مہم میں شامل کیا جا رہا ہے جبکہ مذہبی و سماجی رہنماؤں کی شمولیت بھی نہایت اہم ہے۔ سوشل میڈیا، ٹی وی، ریڈیو اور مقامی کمیونٹی لیڈرز کے ذریعے عوامی شعور بیدار کیا جا رہا ہے۔ والدین سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنی بچیوں کو ویکسین لگوانے میں بھرپور تعاون کریں۔
ماہرین کے مطابق ایچ پی وی ویکسین 90 فیصد سے زیادہ مؤثر ہے اور عالمی سطح پر اسے خواتین میں سروائیکل کینسر کی شرح کم کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ پاکستان میں اس مہم کا آغاز ایک تاریخی قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کا مطالبہ: اکتوبر 2025میں انتخابات کرائے جائیں
مہم کے حوالے سے صدر پریس کلب غزالی، جمیل شفیع اور دیگر ہیلتھ حکام بھی شریک ہوئے۔