ایف سی کوفیڈرل فورس میں تبدیل کرنیکا فیصلہ،آزاد کشمیر میں کام کرنیکا اختیارہوگا

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی)کو ملک گیر ’’فیڈرل فورس‘‘ میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

ریڈیو پاکستان کے مطابق فرنٹیئر کانسٹیبلری کا نام تبدیل کرکے ’’فیڈرل کانسٹیبلری‘‘ رکھا جائیگا۔

وفاقی فورس کو چاروں صوبوں، بشمول اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں کارروائی کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔

فیڈرل کانسٹیبلری کو ازسرنو منظم کرنے کے فریم ورک کے تحت پولیس سروس آف پاکستان کے افسران اس فورس کی کمان سنبھالیں گے۔

سرکاری ریڈیو کے مطابق فیڈرل کانسٹیبلری کے قیام سے ملک میں داخلی سلامتی اور عوامی نظم و نسق کو یقینی بنانے میں خاطر خواہ مدد ملے گی۔

سکیورٹی ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کی طرف سے فرنٹیئر کانسٹیبلری ایکٹ 1915 میں ترامیم کی منظوری کے بعد پورے پاکستان میں ایف سی کے دائرہ اختیار کو بڑھانے کیلئے آرڈیننس جاری کیا جائیگا۔

آرڈیننس کے نفاذ کے بعدنئی فورس کیلئے ملک بھر میں بھرتی کی جائیگی جس کے ملک بھر میں دفاتر قائم کئے جائیں گے۔

رپورٹ کے مطابق فرنٹیئر کانسٹیبلری پاکستان کی نیم فوجی فورس ہے جس کی بنیاد 1913 میں برطانوی دور حکومت میں رکھی گئی اور فرنٹیئر کانسٹیبلری ایکٹ 1915 اور نارتھ ویسٹ فرنٹیئر کانسٹیبلری رولز 1958 کے تحت کام کرتی ہے۔

فورس کا اصل مقصدخیبر پختونخوا اورضم اضلاع میں امن و امان برقرار رکھنا، جرائم کی روک تھام اور قبائلی علاقوں اور باقاعدہ اضلاع کے درمیان سکیورٹی فراہم کرنا تھا۔

ایف سی نے 1947-48کی کشمیر جنگ کے دوران بھی سکیورٹی کے فرائض انجام دیئے تھے۔

نائن الیون کے بعد جب پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شمولیت اختیار کی، فرنٹیئر کانسٹیبلری کو اندرونی سکیورٹی، شہری علاقوں میں چوکیاں قائم کرنے، پولیس کی مدد اور انسداد دہشتگردی آپریشنز میں بھرپور استعمال کیا گیا۔

خاص طور پر اس فورس کو اسلام آباد، لاہور، کوئٹہ اور کراچی میں تعینات کیا گیا۔ ریڈ زونز اور حساس مقامات پر ایف سی نے گشت کیا اور سکیورٹی مہیا کی۔

Scroll to Top