بیٹھک اعوان آباد (کشمیر ڈیجیٹل ) موبائل سروسز کیخلاف شدید احتجاج، موبائل یونین کی غیر معینہ المدت ہڑتال جاری
اعوان آباد (کشمیر ڈیجیٹل)بیٹھک اعوان آباد کی فضا ان دنوں شدید اضطراب اور احتجاجی جذبے سے سرشار ہے، جہاں بیٹھک موبائل یونین نے موبائل کمپنیوں کی ناقص سروسز کے خلاف بھرپور مزاحمتی تحریک کا آغاز کر دیا ۔
یہ فیصلہ ایک اہم مجلسِ مشاورت کے بعد کیا گیا، جو صدر انجمن تاجران ملک نیاز احمد کی صدارت میں منعقد ہوئی۔اجلاس میں طویل غور و خوض کے بعد متفقہ طور پر طے پایا کہ جب تک موبائل کمپنیوں کی طرف سے فراہمی خدمات میں بہتری، خاص طور پر مواصلاتی نظام کی خامیوں کا سدباب نہیں کیا جاتا، یونین کسی بھی قسم کی موبائل سروس جن میں سم سیلز، ڈیوائسز، کارڈز اور ایزی لوڈ شامل ہیں فراہم نہیں کرے گی۔
ہڑتال غیر معینہ المدت تک جاری رہے گی۔بیٹھک موبائل یونین کے ترجمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ مسئلہ محض موبائل کاروباری حضرات تک محدود نہیں، بلکہ یہ ایک ہمہ گیر عوامی مسئلہ بن چکا ہے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ ناقص سگنل، کمزور انٹرنیٹ اور بار بار منقطع ہونے والی کالز نے عوام کی روزمرہ زندگی کو مفلوج کر کے رکھ دیا ہے۔
مزید برآں، تمام موبائل فروشوں نے احتجاجاً سم اور ڈیوائسز واپس کر دی ہیں اور اعلان کیا ہے کہ کسی بھی کمپنی کا بائیکاٹ مکمل طور پر نافذ العمل رہے گا تاوقتیکہ ان کے مطالبات پر سنجیدگی سے غور نہ کیا جائے۔
یونین نے عوام الناس سے بھی پرزور اپیل کی ہے کہ وہ اتحاد و یگانگت کا مظاہرہ کرتے ہوئے موبائل کاروباری برادری کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں اور اس جائز تحریک کو کامیابی سے ہمکنار کریں۔
عوامی سطح پر بھی اس فیصلے کو سراہا جا رہا ہے، اور شہریوں نے موبائل یونین کے اس جرات مندانہ اقدام کی تحسین کرتے ہوئے بھرپور حمایت کا اعلان کیا ہے۔
بیٹھک پر موجود کئی موبائل تاجران نے گفتگو کرتے ہوئے کہا:”ہم نے ذاتی مالی نقصان کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اجتماعی فلاح اور عوامی مفاد کی خاطر یہ بڑا قدم اٹھایا ہے۔ ہماری جدوجہد صرف اپنے لیے نہیں بلکہ ہر اس فرد کے لیے ہے جو موبائل سروسز کی بدترین حالت سے متاثر ہے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ موبائل یونین کی یہ ہڑتال پورے علاقے میں ایک سنگ میل کی حیثیت اختیار کر چکی ہے، جو نہ صرف کاروباری طبقے کی بیداری کا مظہر ہے بلکہ عوامی شعور کی نئی لہر کو بھی جنم دے رہی ہے۔
بیرسٹر سلطان محمود کی زیرصدارت فارورڈ بلاک کا اہم اجلاس، مشترکہ لائحہ عمل جلد طے کرنے پر اتفاق