دنیا بھر میں جنگ کے دوران ہلاک ہونے والے فوجیوں کو عزت اور تکریم سے نوازا جاتا ہے، لیکن بھارت کا رویہ اس کے برعکس رہا ہے ۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق، آپریشن سندور کے دوران بھارتی فوج کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا، لیکن ان ہلاکتوں کو تسلیم نہ کر کے بھارتی فوج اور حکومت شدید اندرونی دباؤ کا شکار رہی۔بھارتی آپریشن سندور میں بھارتی افواج کو بھاری نقصانات اٹھانے پڑے جو بھارتی حکومت اور افواج ہزیمت سے بچنے کے لئے آج تک چھپاتی آئی ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ و کشمیر میں مظالم، اقوام متحدہ بھارت و اسرائیل کو جوابدہ بنائے: ماہرین کا مطالبہ
سکیورٹی ذرائع کے مطابق ابتدا میں بھارت اپنی رسوائی اور شکست چھپانے کیلئے ہلاکتوں کے حوالے سے حقائق کو آج تک مسلسل چھپاتارہا ہے، تاہم مصدقہ اطلاعات کے مطابق صرف لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کو 250 سے زائد ہلاکتوں کا سامنا کرنا پڑا، بھارت نے آپریشن سندور میں کہیں زیادہ مارے جانے والے فوجیوں میں سے 100 سے زائد فوجی اہلکاروں اورپائلٹس کو ایوارڈ دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔
مصدقہ اطلاعات کے مطابق ان چھپی ہوئی ہلاکتوں میں انڈین ایئر فورس یونٹ کے سات فوجی ہلاک، 10 انفینٹری برگیڈ کے جی ٹاپ میں 5 ہلاک جوان ، ہیڈکوارٹر 93 انفنٹری بریگیڈ میں ہلاک ہونے والے 9 فوجی شامل ہیں، جنہیں اب اعزازات سے نوازا جا رہا ہے ۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق بھارتی فضائیہ کے ہلاک 4 پائلٹس بشمول 3 رافیل طیاروں کے پائلٹس اور آدم پور ایئربیس پر مارے گئے جدید S400 دفاعی نظام کے 5 آپریٹرز بھی شامل ہیں جبکہ ادھم پور ایئربیس بشمول ایئر ڈیفنس یونٹ پر ہلاک ہونے والے 9 اہلکاروں کو بھی فوجی اعزاز دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق ایوی ایشن بیس راجوڑی میں 2 ہلاک ، اڑی میں سپلائی ڈپو کے او سی سمیت چار ہلاک بھارتی فوجی بھی اعزازی لسٹ کا حصہ ہیں جبکہ انٹیلیجنس فیلڈ سپورٹ یونٹ نوشہرہ میں ایک ہلاک اور 12 انفنٹری برگیڈ اڑی میں تین ہلاک فوجیوں کو بھی اعزازات دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق، پٹھان کوٹ اور اُدھم پور سمیت پاکستان کے مؤثر حملوں کے بعد بھارت سیزفائر پر مجبور ہوا متعدد بھارتی جنرل اور سفارتی نمائندے بھی ان نقصانات کو تسلیم کر چکے ہیں ، جن میں تباہ شدہ بیسز اور رافیل طیاروں کے نقصانات شامل ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں:بھارتی ڈپٹی آرمی چیف نے پاکستان کی عسکری برتری ، اپنی شکست کا اعتراف کر لیا
سکیورٹی ذرائع کے مطابق ، بھارت نے ابتدا میں اپنی رسوائی اور شکست چھپانے کے لیے فوجی نقصانات کو نہ صرف چھپایا بلکہ ہلاک ہونے والے فوجیوں کے لواحقین پر دباؤ ڈالا گیا کہ وہ سوشل میڈیا پر اپنے پیاروں کی تصاویر بھی شیئر نہ کریں ۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق بھارت نے اپنی ہزیمت چھپانے کے لیے شروع میں نہ صرف فوجی نقصانات کو چھپایا اور آج بھی چھپا رہی ہیں بلکہ اپنی ہی فوجی ہلاکتوں کو بھی قبول نہ کیا، مودی سرکار بھارتی اور بین الاقوامی میڈیا کی تصدیق کے باوجود پٹھان کوٹ اور ادھم پور بیس پر ہونے والے نقصانات کی تردید کرتی رہی ، آپریشن سندور میں جب بھارت نے فوج کی ہلاکتیں تسلیم نہیں کی تواب اندرونی دباؤ پر کیوں اعزازات دیئےجارہے ہیں۔
دفاعی ماہرین کاکہنا ہے کہ کوئی بھی پروفیشنل افواج آپریشن کے دوران جان کھونے والے یا زخمی ہونے والے فوجیوں کو فخر سے خراج عقیدت پیش کرتی اور یاد رکھتی ہیں ، ہندوستان نے آپریشن کے دوران جان کھونے والے فوجیوں اور اپنے ہونے والے نقصانات کو آج تک چھپایا ہوا ہے جو کسی بھی فوج کے لئے انتہائی شرمناک اور ان پروفیشنل عمل ہے ۔
یاد رہے کہ 2019 میں ونگ کمانڈر ابھینندن کو جہاز گرنے کے بعد ”ویر چکرا“ سے نوازا گیا تھا، اور مجموعی طور پر اس وقت 5 ایوارڈز د ئیے گئے تھے ۔