سراں چٹھیاں

سراں چٹھیاں: زمین کے تنازع پر بدترین تشدد، کئی افراد زخمی، پولیس خاموش تماشائی

جہلم ویلی (کشمیر ڈیجیٹل ) زمین کے ایک تنازع نے سراں چٹھیاں میں ایک افسوسناک رخ اختیار کر لیا، جب درجن بھر افراد نے نہتے شہریوں کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا ۔

واقعے میں کئی افراد شدید زخمی ہو گئے جبکہ پولیس کی خاموشی اور بے عملی نے عوامی غصے کو مزید بھڑکا دیا ہے ۔ عینی شاہدین اور متاثرین کے مطابق، شہباز، عامر،عتیق ، توصیف ، حمزہ ، سجاد ،غضنفر، اسامہ نصیر، عبداللہ ، رقیب  اور ساجد  نے مل کر نہتے افراد پر چھریوں ، ڈنڈوں ، پتھروں اور لوہے کے راڈ سے حملہ کیا ۔

یہ بھی پڑھیں:تھوتھال پولیس اہلکاروں کے ظلم کی انتہا، شریف شہری کو تشدد کا نشانہ بناڈالا،جعلی مقدمہ درج

تشدد کا نشانہ بننے والوں میں نظر، رضوان ، شبیر، منیر، اظہر  ، مظہرعلی  اور وحید  شامل ہیں ۔ یہ افراد کسی قسم کی مزاحمت کے بغیر ظلم سہتے رہے جبکہ حملہ آور کھلے عام ان پر وار کرتے رہے ۔

مقامی افراد کے مطابق ، پولیس کو بروقت اطلاع دی گئی ، تاہم سیاسی دباؤ کے باعث پولیس موقع پر پہنچنے کے باوجود ملزمان کے خلاف کوئی کارروائی نہ کر سکی ۔

بلکہ پولیس اہلکاروں نے ملزمان کے گھروں میں چائے پانی پینے کے بعد واپسی اختیار کی۔ یہ طرزِ عمل نہ صرف انصاف کی توہین ہے بلکہ قانون کی عملداری پر بھی ایک سنگین سوالیہ نشان ہے ۔

یہ بھی پڑھیں:میرپور،خاتون کو تشدد کا نشانہ بنانے والا شخص ویڈیو وائرل ہونے پر گرفتار

افسوسناک پہلو یہ ہے کہ ایف آئی آر درج ہونے کے باوجود چار نامزد افراد بیرون ملک فرار ہو چکے ہیں ، اور تاحال پولیس کی جانب سے کوئی عملی پیشرفت سامنے نہیں آئی ۔

متاثرہ خاندانوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے کا نوٹس لیا جائے ، حملہ آوروں کو فوری گرفتار کیا جائے اور پولیس کے کردار کا غیر جانب دارانہ احتساب کیا جائے ۔

اگر اس سنگین واقعے پر فوری کارروائی نہ کی گئی تو نہ صرف علاقائی امن مزید بگڑ سکتا ہے بلکہ قانون کی بالادستی کا تصور بھی عوام کے ذہنوں سے مٹتا چلا جائے گا ۔

Scroll to Top