بھارتی کرکٹر محمد شامی کی سابق اہلیہ حسین جہاں نے نان نفقے کے کیس میں اہم کامیابی حاصل کر لی ہے ۔ عدالت نے شامی کو حکم دیا ہے کہ وہ اپنی سابق بیوی اور بیٹی کے لیے ماہانہ 4 لاکھ روپے ادا کریں ۔
رپورٹس کے مطابق عدالت نے حسین جہاں کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے انہیں ڈیڑھ لاکھ روپے اوران کی بیٹی کے لیے اڑھائی لاکھ روپے ماہانہ نان نفقہ مقرر کیا ہے ۔ حسین جہاں کے وکیل امتیاز احمد نے اس فیصلے کو اپنی موکلہ کے لیے ایک بڑی قانونی فتح قرار دیا ۔
یہ بھی پڑھیں:نانگا پربت سر کرنے کی کوشش کے دوران غیرملکی خاتون کوہ پیما ہلاک
وکیل کے مطابق 2018 سے لے کر 2024 تک حسین جہاں نے انصاف کے حصول کے لیے مسلسل جدوجہد کی ، جس کے بعد بالآخر عدالت نے کھلی سماعت میں یہ فیصلہ سنایا ۔ عدالت نے ٹرائل کورٹ کو ہدایت دی ہے کہ وہ عبوری حکم سے متعلق مرکزی درخواست کو چھ ماہ کے اندر نمٹائے ۔
یہ بھی پڑھیں:لیورپول کے فارورڈ فٹبالر ڈیاگو جوتا اسپین میں کار حادثے میں ہلاک
ماہرین کے مطابق اگر کیس دوبارہ سماعت کے لیے ٹرائل کورٹ میں گیا تو نان نفقے کی رقم چھ لاکھ روپے ماہانہ تک بھی جا سکتی ہے ، کیونکہ حسین جہاں نے درخواست میں 7 لاکھ اور 3 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا تھا ۔
یہ بھی پڑھیں:ایشین یوتھ گرلزنیٹ بال چیمپئن شپ: پاکستان فائنل میں پہنچ گیا
واضح رہے کہ حسین جہاں شادی سے قبل ماڈلنگ کے شعبے سے وابستہ تھیں ۔ 2014 میں ان کی محمد شامی سے شادی ہوئی اور2015 میں ان کے ہاں بیٹی کی پیدائش ہوئی ۔ 2018 میں حسین جہاں نے محمد شامی پر گھریلو تشدد اور ذاتی استحصال کے سنگین الزامات عائد کئے، جس کے بعد دونوں کے درمیان علیحدگی ہو گئی تھی ۔