آئی سی سی

آئی سی سی : بیٹرز کی چالاکیوں پر قدغن، باؤلرز کو ریلیف دینے کا فیصلہ

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی میچز میں وائیڈ بال کے قانون میں تبدیلی کے لیے ایک تجرباتی ٹرائل شروع کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ 

اس تجربے کا مقصد ایسے مواقع پر باؤلرز کو فائدہ پہنچانا ہے جب بیٹرز گیند پھینکے جانے سے پہلے اپنی کریز میں جگہ تبدیل کرتے ہیں، جس سے امپائرز کے لیے درست وائیڈ کا فیصلہ کرنا مشکل ہو جاتا ہے ۔ موجودہ قانون کے مطابق امپائر گیند کی لائن کا تعین بیٹر کے اسٹمپ کے لحاظ سے کرتا ہے ، لیکن اس ٹرائل میں اب بیٹر کی اُس پوزیشن کو ریفرنس پوائنٹ سمجھا جائیگا جہاں وہ گیند پھینکنے کے لمحے کھڑا ہو گا، نہ کہ جہاں وہ بعد میں چلا جائے۔ اس کا اطلاق خاص طور پر لیگ سائیڈ پر پھینکی جانے والی گیندوں پر ہوگا ۔

یہ بھی پڑھیں:سری لنکا سے بد ترین شکست : بنگلہ دیشی کپتان نجم الحسن شنتو کا بڑا اعلان

اس سلسلے میں امپائرز کی مدد کے لیے ’’پروٹیکٹڈ ایریا مارکر لائن ‘‘ کو پوپنگ کریز تک بڑھا دیا جائے گا، تاکہ امپائر آسانی سے دیکھ سکیں کہ گیند لیگ سٹمپ کے کتنے قریب یا دور گئی ہے ۔ اگر کوئی گیند لیگ سٹمپ سے باہر ہو لیکن اس مارکر لائن کے اندر ہو ، تو اسے وائیڈ قرار نہیں دیا جائے گا بشرطیکہ بیٹر نے پوزیشن بدلی ہو ۔ آئی سی سی کا کہنا ہے کہ اس قانون میں تبدیلی کا مقصد کھیل کو مزید متوازن بنانا ہے ، کیونکہ بعض بیٹرز اپنی جگہ بدل کر باؤلرز پر دباؤ ڈالتے ہیں ، جس کے باعث کئی ایسی گیندیں بھی وائیڈ قرار دی جاتی ہیں جو عام طور پر درست سمجھی جاتی ہیں ۔ یہ قانون فی الحال تجرباتی بنیادوں پر لاگو کیا جا رہا ہے اور اس کے اثرات کا جائزہ لینے کے بعد مستقل تبدیلی پر غور کیا جائے گا ۔

Scroll to Top