ایران اسرائیل جنگ بندی: ٹرمپ کا اعلان، تہران کی تصدیق، نیتن یاہو خاموش

تہران/واشنگٹن :امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کے مطابق ایران اور اسرائیل کے درمیان طے پانے والی جنگ بندی پر باضابطہ طور پر عملدرآمد شروع ہو گیا ہے۔

ٹرمپ کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کا آغاز ہو چکا ہے، ایران کے سرکاری اور نیم سرکاری میڈیا اداروں نے بھی اس کی تصدیق کر دی ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی میڈیا نے بھی جنگ بندی کی اطلاع دی ہے تاہم وزیراعظم نیتن یاہو تاحال خاموش ہیں۔

صدر ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ٹروتھ سوشل” پر لکھا کہ دونوں ممالک پہلے اپنے جاری مشنز مکمل کریں گے، ایران نے جنگ بندی کا آغاز کر دیا ہے، اسرائیل 12 گھنٹے بعد جنگ بندی پر عملدرآمد کرے گا اور 24 گھنٹوں کے اندر 12 روزہ جنگ کے اختتام کو دنیا بھر میں تسلیم کر لیا جائے گا۔ ٹرمپ نے فریقین کو تنبیہ کی کہ جنگ بندی کی خلاف ورزی نہ کی جائے اوراگر سب کچھ منصوبے کے مطابق رہا تو ایران و اسرائیل کو مستقبل میں خوشحالی ملے گی بصورت دیگر وہ بہت کچھ کھو بیٹھیں گے۔

ایرانی شہری جنگ بندی کے اعلان پر جشن مناتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔ ایرانی پریس ٹی وی کے مطابق اسرائیل پر چار حملوں کے بعد جنگ بندی پر عملدرآمد شروع ہوا۔ نیم سرکاری ادارے تسنیم نے بھی اس کی تصدیق کی ہے۔

امریکی صدر نے جنگ بندی کی کوششوں میں کردار ادا کرنے پر امیر قطر کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ایران کی کارروائی مکمل ہو چکی ہے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ ایران کی طرف سے داغے گئے 14 میزائلوں میں سے 13 کو مار گرایا گیا اور کوئی امریکی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ نے جن ایرانی اہداف کو نشانہ بنایا وہ مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں اور صرف جعلی خبریں ہی اس کامیابی کو کم کرنے کی کوشش کریں گی۔

سینئر ایرانی عہدیدار کے مطابق ایران نے قطر کی ثالثی میں اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کی تجویز قبول کی۔ اس پیش رفت میں ڈونلڈ ٹرمپ اور جے ڈی وینس نے قطر کے امیر سے رابطہ کیا تھا، جس کے بعد قطری وزیراعظم نے ایران کو جنگ بندی پر راضی کیا۔

ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل اپنی جارحیت روک دے تو ایران مزید کارروائی نہیں کرے گا تاہم فی الحال کسی باقاعدہ معاہدے پر دستخط نہیں ہوئے۔ عراقچی کے مطابق ایرانی افواج نے مقامی وقت کے مطابق صبح چار بجے تک آپریشن مکمل کیا اور اگر اسرائیل دوبارہ حملہ نہ کرے تو ایران بھی جواب نہیں دے گا۔ انہوں نے ایرانی افواج کی کارکردگی پر فخر کا اظہار کیا اور کہا کہ ایرانی فوج آخری لمحے تک دفاع کے لیے تیار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: قطر میں ایرانی میزائل حملہ: العُدید امریکی اڈہ کیوں اہم ہے؟

ادھر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی خاموشی نے نئی قیاس آرائیاں جنم دی ہیں۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق نیتن یاہو نے سکیورٹی کابینہ کا ہنگامی اجلاس بلایا ہے اور وزراء کو میڈیا پر بیان دینے سے روک دیا گیا ہے۔

Scroll to Top