دوحہ(کشمیر ڈیجیٹل)ایران نے قطر اور عراق میں امریکی ائیربیسز پر بیلسٹک میزائل فائر کردیئے۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق قطر ی دارالاحکومت دوحہ میں دھماکے کی آواز سنی گئی ہے۔امریکی اڈوں کے خلاف آپریشن کو ‘آپریشن بشارت الفتح’ کا نام دیا گیا ہے ۔
امریکی نیوز ویب سائٹ کے مطابق ایران کی جانب سے قطر کی جانب 6 بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے ہیں۔
ایران نے ابتدائی طور پر قطر اور عراق میں موجود امریکی فوجی اڈوں پر بلسٹک میزائل داغ دئیے۔،ایران کی جانب سے قطر میں امریکی اڈے پر میزائل حملے کے بعد دوحہ میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔ایران کی جانب سے عراق میں موجود امریکی اڈوں پر بھی حملہ کیا گیا۔
متحدہ عرب امارات نے اپنی فضائی حدود مکمل طور پر بند کر دی ہے۔۔مغربی حکام نے Axios کو بتایا کہ ایران نے خلیجی ملک میں کم از کم ایک امریکی اڈے کی طرف چھ میزائل داغے ہیں۔
حکام نے اس سے قبل کہا تھا کہ دوحہ کے بالکل باہر واقع العدید اڈے کو خطرے کا سامنا ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ کے اہلکار واشنگٹن ڈی سی میں اجلاس کر رہے ہیں۔
ایران کی مسلح افواج نے پیر کے روز دھمکی دی تھی کہ جوہری تنصیبات پر حملے کے جواب میں امریکہ کو “سنگین، غیر متوقع نتائج” بھگتنا ہوں گے۔
امریکی جنگی طیاروں نے اصفہان، نتنز اور فورڈو میں زیر زمین یورینیم افزودگی کی سہولت پر بنکر بسٹر بم چھوڑے، بمباری مہم کی حمایت میں جو اسرائیل کے اتحادی نے 13 جون کو شروع کی تھی۔
مسلح افواج کے ترجمان ابراہیم زلفغری نے سرکاری ٹیلی ویژن پر کہا کہ “یہ دشمنانہ عمل اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے جائز اہداف کا دائرہ وسیع کرے گا اور خطے میں جنگ کے توسیع کی راہ ہموار کرے گا”۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے مشیر علی اکبر ولایتی نے کہا کہ امریکی افواج کے زیر استعمال اڈوں پر “خطے میں یا کسی اور جگہ” حملہ کیا جا سکتا ہے۔
اتوار کو، امریکی محکمہ خارجہ نے امریکیوں کے لیے “دنیا بھر میں احتیاط” جاری کی۔
برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے رہنماؤں نے ایران پر زور دیا کہ وہ “مزید کوئی ایسی کارروائی نہ کرے جس سے خطے میں عدم استحکام پیدا ہو۔”
اتوار کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے خبردار کیا کہ “جوابی کارروائی کے بعد انتقامی کارروائیوں میں اترنا”۔
کئی ممالک ایران کو جوہری وارہیڈز فراہم کرنے کیلئے تیار،سابق روسی صدر میدویدیف