وادی نیلم کے 5 خوبصورت ترین سیاحتی مقامات

 وادی نیلم جہاں بلند و بالا پہاڑ، سرسبز وادیاں اور بہتے جھرنے مل کر ایک جنت نظیر منظر پیش کرتے ہیں،یہ قدرت کا ایک ایسا شاہکار ہے جو دیکھنے والوں کواپنے سحر میں جکڑ لیتا ہے۔

برف پوش پہاڑوں پر موسم سرما کی ایک الگ خوبصورتی ہوتی ہے اور ایسے وقت میں ہر کوئی کسی جنت نظیر جگہ کی تلاش میں ہوتا ہے جہاں سردی کا بھر پور طریقے سے مزہ لیا جا سکے۔ پاکستان قدرتی مناظرسے مالا مال ہے چاہے بلوچستان اور سندھ کے بیابان اور صحرا ہوں یا پنجاب کی زرخیز زمینیں اور کھیتوں کی ہریالی ہو، پھر خیبر پختونخوا (KPK)، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے بلند و پہاڑوں کےدلفریب مناظر کے تو کیا کہنے ہیں ، ہر خطہ اپنی خوبصورتی میں لاجواب ہے۔

ان بلند و بالا پہاڑوں میں سے ایک مقام وادی نیلم بھی ہے جسے” بلیو جیم آف پاکستان” اور “پاکستان کی جنت” بھی کہا جاتا ہے۔ ان ناموں سے پکارنے کی وجہ اس وادی کی قدرتی خوبصورتی اور دلکش مناظر ہیں جو انسان کو ایک جنت کا گماں دیتے ہیں۔ نیلم وادی کی خوبصورتی یہاں کے گھنے جنگلات، سرسبز وادیوں اور برف پوش بلند پہاڑوں کے درمیان موجود ہے۔

نیلم وادی کی لمبائی 144 کلومیٹر اور بلندی 4,000 فٹ (1,200 میٹر) سے لے کر7,500 فٹ (2,300 میٹر) تک ہے۔ اس کے دائیں اور بائیں طرف 17,000 فٹ (5,200 میٹر) بلند پہاڑ ہیں۔ ہر سال ہزاروں سیاح یہاں آ کر اس خوبصورتی کا لطف اٹھاتے ہیں خاص طور پر گرمی کے مہینوں میں جب وادی سبز و شاداب ہوتی ہے۔ سردیوں میں جب یہاں برف باری ہو تی ہے تو نیلم وادی ایک دیو مالائی منظر پیش کرتی ہے۔

اگر آپ نیلم وادی میں سیاحت کی غرض سے آئیں تو آپ کو یہاں کے چند مشہور سیاحتی مقامات ضرور دیکھنے چاہئیں:

کٹن وادی (جگراں وادی):
کٹن وادی، جو جگراں وادی کے نام سے بھی جانی جاتی ہے، نیلم وادی کا ایک خوبصورت حصہ ہے۔ یہ وادی 98 کلومیٹر کی دوری پر مظفرآباد سے واقع ہے اور اپنی صاف و شفاف پانی اور گھنے جنگلات کے لیے مشہور ہے۔ یہاں کے سبز میدانی علاقے ٹریکنگ، کیمپنگ اور ہائیکنگ کے لیے بہترین ہیں۔ کٹن آبشار جو اس وادی کی سب سے بڑی سیاحتی کشش ہے، یہاں کے قدرتی حسن کو مزید بڑھاتی ہے۔ اس آبشار کی گنگناہٹ اور صاف پانی کا منظر یقیناً دل کو سکون پہنچاتا ہے۔

بابون وادی:
بابون وادی مظفرآباد سے 100 کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے اور یہ نیلم وادی کا ایک خوبصورت اور کم دریافت شدہ سیاحتی مقام ہے۔ یہاں کی بلند و بالا چوٹی 12,700 فٹ کی بلندی پر واقع ہے۔ بابون وادی اپنے برف پوش گلیشیئرز، جھیلوں اور گھنے جنگلات کے لیے مشہور ہے۔ یہاں آ کر سیاح نہ صرف قدرتی خوبصورتی کا لطف اٹھاتے ہیں بلکہ ٹریکنگ، ہائیکنگ اور کیمپنگ کے مواقع بھی ملتے ہیں۔ وادی میں پائی جانے والی نباتات اور جانوروں کی مختلف اقسام جیسے چیتا وٖغیرہ، قدرتی فوٹوگرافی کے شوقین افراد کے لیے ایک بہترین موقع فراہم کرتے ہیں۔

شاردہ وادی:
شاردہ وادی نیلم ندی کے کنارے واقع ہے اور اس وادی کی سرسبز گھاس، بلند پہاڑ اور تاریخ سے وابستہ آثار اس کے حسن کو بڑھاتے ہیں۔ یہاں کی مشہور آثار قدیمہ کی جگہ شاردہ یونیورسٹی کے کھنڈرات ہیں جو ایک قدیم ہندو معبد اور تعلیمی ادارہ تھا۔ شاردہ وادی سیاحوں کو قدرتی خوبصورتی کے ساتھ ساتھ تاریخ کا بھی مطالعہ کرنے کا موقع دیتی ہے۔

گنگا چوٹی:
گنگا چوٹی آزاد کشمیر کے باغ ضلع میں واقع ہے اور اس کی بلندی 3,045 میٹر (9,990 فٹ) ہے۔ یہ چوٹی اپنے منفرد منظر اور ٹریکنگ کے لیے مشہور ہے۔ گنگا چوٹی تک پہنچنے کے لیے ایک آسان مگر دلکش راستہ موجود ہے جس سے سیاح نہ صرف اس کے بلند مقامات سے قدرتی مناظر کا لطف اٹھا سکتے ہیں بلکہ یہاں کی نباتات اور جنگلی حیات کو بھی دیکھ سکتے ہیں۔

تاؤبت:
تاؤبت، وادی نیلم کے شاردہ تحصیل میں واقع ایک خوبصورت گاؤں ہے جو لائن آف کنٹرول کے قریب ہے۔ یہ گاؤں سرسبز جنگلات، برف پوش پہاڑوں اور خوبصورت ترسیلی کھیتوں کے درمیان واقع ہے۔ تاؤبت میں موجود روایتی لکڑی کے گھر اس کی قدرتی خوبصورتی کو مزید نکھارتے ہیں۔ یہاں سیاح ٹریکنگ، کیمپنگ، اور فطرت کا لطف اٹھا سکتے ہیں اور یہاں کی رات کو آسمان پر چمکتے ہوئے ستارے کسی خواب سے کم نہیں۔

وادی نیلم اپنے دلکش مناظر، سرسبز وادیوں اور برف پوش پہاڑوں کے ساتھ ایک خوابناک تجربہ فراہم کرتی ہے۔ یہ وادی اپنی خوبصورتی اور پرسکون ماحول کے لیے مشہور ہے، جہاں کاہر گوشہ ایک الگ کہانی سناتا ہے۔ اگر آپ بھی نیلم وادی کے جادوئی حسین مناظر سے محظوظ ہونا چاہتے ہیں تو یہاں کے شاندار سیاحتی مقامات کی سیر کو نکل جائیں۔

Scroll to Top