حکومتی غفلت ،خستہ حالی کا شکار مچھیارہ روڈ نے ایک اور قیمتی جان لے لی

مظفرآباد(کشمیر ڈیجیٹل)یونین کونسل مچھیارہ روڈ کی خستہ حالی نے ایک اور قیمتی جان لے لی۔ کب جاگے گی حکومت؟

یونین کونسل مچھیارہ کی مرکزی شاہراہ، جو عرصہ دراز سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار، آج پھر ایک دل دہلا دینے والے حادثے کی گواہ بن گئی۔ جب چھوٹی جیب جو روزمرہ کی طرح سفر پر روانہ ہوئی، اپنی منزل پر کبھی نہ پہنچ سکی۔ گہرے کھڈے، بے ہنگم پیچ اور حکومتی غفلت نے ڈرائیور ظہور ولد سردار خورشید کولی کی جان لے لی۔

حادثہ اتنا شدید تھا کہ ظہور موقع پر ہی دم توڑ گیا۔یہ محض ایک حادثہ نہیں، یہ کھلی حکومت کی ناکامی کا ایک اور منہ بولتاثبوت ہے۔ اہل علاقہ حکومتی کارکردگی پر پھٹ پڑے۔

برسوں سے اس روڈ کی مرمت کے لیے آواز بلند کرتے رہے، تحریری درخواستیں، احتجاج، فریاد سب کچھ ہو چکا مگر حکومت اور محکمہ شاہرات حکام کےکانوں پر جوں تک نہیں رینگتی،عوام فریاد کرکر تھک گئے

عوام علاقہ کا کہنا تھا کہ کیا حکومت کو اب بھی مزید لاشیں چاہیے تب جا کر سڑک کی حالت پر توجہ دی جائے گی؟اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ یہ سڑک صرف خستہ حال نہیں، بلکہ موت کا پھندا بن چکی ہے۔

ہر دن، ہر لمحہ، کوئی نہ کوئی گاڑی، کوئی نہ کوئی انسان، اس سڑک کی بے رحم دراڑوں میں اُلجھ کر زخمی ہوتا ہے۔ہم حکومت سے پوچھنا چاہتے ہیں:کیا عوام کی جانیں اتنی بے وقعت ہو چکی ہیں؟کیا مچھیارہ کے رہائشیوں کو زندگی گزارنے کے لیے محفوظ سڑکیں دینا حکومت کی ترجیح نہیں؟کیا ظہور جیسے مزید افراد کی قربانی دینا ہوگی تب جا کر کچھ کیا جائے گا؟

عوام علاقہ کا کہنا تھا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ فوری طور پر مچھیارہ روڈ کی مکمل مرمت اور بحالی کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جائیں۔اگر حکومت نے اب بھی آنکھیں بند رکھیں، تو ہر جان، ہر خون کے قطرے کا حساب مانگا جائے گا اور بہت سختی سے مانگا جائے گا۔
وفاقی حکومت کا گھراپنا گھر بنانے کے خواہشمندافراد کیلئے قرضہ سکیم متعارف کرانے کا اعلان

Scroll to Top