امریکا کے ایران پر حملے کے بعدعیسائیوں کے عالمی مذہبی پیشوا پوپ لیو کا ردعمل بھی سامنے آگیا ہے ۔
انہوں نے مشرقِ وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری کو خبردار کیا ہے کہ اس صورتحال میں دنیا غزہ میں جاری المیے کو فراموش نہ کرے ۔ انہوں نے اپنے حالیہ دعائیہ خطاب میں زور دیا کہ جنگیں مسائل کا حل نہیں ہوتیں اور اس وقت دنیا میں بڑھتے ہوئے تنازعات کے دوران توجہ غزہ پر مرکوز رکھنا نہایت اہم ہے، جہاں روزانہ سینکڑوں معصوم افراد اپنی جانوں سے محروم ہو رہے ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں:ایران نے اپنی طویل تاریخ میں کن بڑی عالمی طاقتوں کا مقابلہ کیا ؟تاریخی تفصیلات جانیے
پوپ لیو کا کہنا تھا کہ ایران، امریکا اور اسرائیل کے درمیان حالیہ تنازعے میں شدت آنے کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کی نظرین اس جانب مبذول ہو چکی ہیں، مگر اس دوران غزہ اور دیگر مظلوم خطوں میں جاری بحران پر دھیان کم ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں انسانی المیہ ناقابلِ برداشت حد تک پہنچ چکا ہے ، جہاں کئی ہفتوں سے جاری بمباری اور کشیدگی میں ہزاروں لوگ بےگھر، زخمی یا شہید ہو چکے ہیں ۔ پوپ لیو نے دنیا کے تمام سربراہان اور عالمی اداروں پر زور دیا کہ وہ جنگوں کو روکنے کے لیے اپنی ذمہ داری نبھائیں ، تاکہ یہ تنازعات اس حد تک نہ پھیل جائیں جہاں سے واپسی ممکن نہ ہو ۔
یہ بھی پڑھیں:جوہری حملے کا امریکہ کو منہ توڑ جواب دیں گے: ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی
ان کا کہنا تھا کہ قوموں کو چاہیے کہ وہ اپنے مستقبل کو امن، گفت و شنید اور افہام و تفہیم کے ذریعے ترتیب دیں، نہ کہ خونی تصادموں کے ذریعے اپنی قسمت کا فیصلہ کریں ۔پوپ لیو نے خبردار کیا کہ وسیع تر جنگ کا خطرہ کسی بھی خطے کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے اور اس لیے دنیا کو چاہیے کہ وہ امن قائم رکھنے کی کوششوں میں اپنا کردار ادا کرے ۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ اپنی توجہ فوری طور پر مظلوم علاقوں پر مرکوز رکھے اور تنازعات کو بڑھنے سے روکنے کیلئے عملی اقدامات کرے، تاکہ دنیا کو ایک اور بڑی جنگ سے بچایا جا سکے ۔