جنسی اسکینڈل

مظفرآباد جنسی اسکینڈل کی صاف و شفاف تحقیقات کی جائیں : مشیر حکومت کا مطالبہ

مظفرآباد( کشمیر ڈیجیٹل) آزادکشمیر حکومت کی مشیر برائے سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن محترمہ نثارہ عباسی نے دارلحکومت مظفرآباد میں ایک اور جنسی اسکینڈل سامنے آنے پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئےکہا کہ اس واقعہ میں ملوث کرداروں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے ۔

اس واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف بلاتخصیص کارروائی کرتے ہوئے ایک ایک بھیانک کردار کو عوام کے سامنے لایا جائے ۔ پولیس اس کیس کی شفاف تحقیقات کو یقینی بنائے۔ یہ ہم سب کی بچیوں کے مستقبل کا معاملہ ہے ۔ اس واقعہ سے بچیوں کی تعلیم اور روزگار پر سخت منفی اثرات مرتب ہونگے ۔ اگر ملوث کرداروں کو عبرتناک سزا نہ ہوئی تو کل کو والدین بچیوں کو یونیورسٹی ، کالجز بھیجنے سے روک دیں گے ۔

بحیثیت خاتون ممبر اسمبلی میں ہر سطح پر ان بھیانک کرداروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے آواز اٹھاوں گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ دنوں دارالحکومت مظفرآباد میں جنسی سکینڈل سامنے آنے کے واقعہ پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کیا ۔ مشیر حکومت نے کہا کہ ہمارا معاشرہ اس قدر تباہی کا شکار ہو چکا ہے کہ ہمیں بہنوں اور بیٹیوں کی تمیز نہیں رہی ۔ سرکاری افسران اور ا ن کے ملازم کالجز اور یونیورسٹیوں کی معصوم بچیوں کو نوکریوں کا جھانسہ د یکر اپنی حوس کا نشانہ بنا رہے ہیں ۔

اگر ان قبیح کرداروں کو عبرت کا نشان نہ بنایا تو تباہی ہمارا مقدر ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ مظفرآباد میں پیش آئے واقعہ جس میں ایک ڈپٹی سیکرٹری اور ایک کلرک گرفتار ہے کی صاف و شفاف انکوائری کو یقینی بناتے ہوئے تمام سہولت کاروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا ۔ ان دونوں مرکزی کرداروں سے تفتیش کرتے ہوئے ان کے ساتھ جڑے ہر کردار کو سزا دی جائے اور انکے نام پبلک کئے جائیں ۔  یہ ایک منظم گرو ہے اور اسکے تانے بانے تقریبا ہر دفتر میں ملتے ہیں ۔

ایسے تمام لوگوں کو فی الفور متعلقہ محکمہ نوکریوں سے فارغ کریں ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری بچیوں کے استحصال میں ملوث مافیا کو بے نقاب کیا جائے تاکہ آئندہ کوئی اس طرح کسی بچی کو نوکری کا جھانسہ دیکر اسکی زندگی نہ تباہ کر سکے ۔ نثارہ عباسی نے کہا کہ میں وزیراعظم آزادکشمیر سے مطالبہ کرتی ہوں کہ اس جنسی سکینڈل پر اعلیٰ سطح تحقیقاتی کمیشن بنایا جائے تاکہ پس پردہ کرداروں کو بے نقاب کرنے اور ان کے خلاف بلاتخصیص کارروائی ہو سکے ۔

ہراسمنٹ کے قانون کو فعال کرتے ہوئے خواتین کو آگاہی/ مدد دینے کے اقدامات اور شکایت درج کرنے کے طریقہ کار کو آسان کیا جائے ۔ مشیرحکومت نے کہا کہ خواتین کے تحفظ کیلئے جامع قانون سازی وقت کی ضرورت ہے تاکہ کوئی بھی مجرم قانونی سقم کا سہارا لیکر بچ نہ سکے۔

Scroll to Top