سندھ طاس معاہدہ کبھی بحال نہیں ہو گا،امت شاہ کی گیدڑبھبکی

انڈیا اور پاکستان کے درمیان جاری کشیدگی کے دوران انڈین وزیر داخلہ امت شاہ نے سندھ طاس معاہدے کی بحالی کے امکان کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ پاکستان جانے والا پانی راجستھان منتقل کیا جائے گا۔ ان کے اس بیان نے دونوں ممالک کے درمیان پہلے سے موجود تناؤ کو مزید گہرا کر دیا ہے۔

انڈین وزیر داخلہ امت شاہ نے ہفتے کے روز ٹائمز آف انڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ سندھ طاس معاہدہ کبھی بحال نہیں ہو گا۔ ہم وہ پانی جو پاکستان جا رہا تھا، نہر بنا کر راجستھان لے جائیں گے۔ پاکستان کو وہ پانی نہیں ملے گا جو اسے ناجائز طور پر مل رہا تھا۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق نئی دہلی سندھ طاس معاہدہ بحال کرنے کے بجائے اس پانی کا استعمال اندرون ملک بڑھانے کی پالیسی پر گامزن ہے۔

ادھرپاکستان پہلے ہی واضح کر چکا ہے کہ سندھ طاس معاہدے سے یکطرفہ دستبرداری کی کوئی گنجائش نہیں اور اگر پاکستان جانے والے پانی کو روکا گیا تو اسے ’جنگی اقدام‘ تصور کیا جائے گا۔ اسلام آباد اس معاملے پر بین الاقوامی قانون کے تحت قانونی چارہ جوئی کے امکانات پر غور کر رہا ہے۔

یاد رہے کہ انڈیا نے پہلگام میں 26 شہریوں کی اموات کا الزام پاکستان پر عائد کرتے ہوئے سندھ طاس معاہدے میں اپنی شرکت ’معطل‘ کر دی تھی۔ اسی واقعے کو بنیاد بنا کر چھ اور سات مئی کی درمیانی شب انڈیا نے پاکستان کے مختلف علاقوں میں حملے کیے، جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان لائن آف کنٹرول پر شدید فائرنگ اور میزائل حملوں کا تبادلہ ہوا۔

پاکستان کے مطابق ان حملوں میں انڈین ایئر فورس کے چھ جنگی طیارےجن میں تین فرانسیسی ساختہ رفال بھی شامل تھے، مار گرائے گئے۔ اس کشیدگی کے باعث علاقائی امن کو شدید خطرات لاحق ہو گئے، جس پر 10 مئی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ دونوں ممالک فوری سیزفائر پر متفق ہو گئے ہیں۔ تاہم جنگ بندی کے باوجود سندھ طاس معاہدہ اب بھی معطل ہے۔ یہ معاہدہ 1960 میں ہوا تھا اور اس کے تحت پاکستان کے 80 فیصد زرعی رقبے کو پانی کی فراہمی یقینی بنائی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت سندھ طاس معاہدہ نہیں مانتا تو جنگ لڑے، ہم دوبارہ شکست دیں گے: بلاول بھٹو

وزیراعظم نریندر مودی کی کابینہ کے طاقتور ترین رکن امت شاہ کے اس حالیہ بیان نے سندھ طاس معاہدے سے متعلق پاکستان کی مذاکراتی اُمیدوں کو ایک بار پھر دھچکا پہنچایا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف پہلے ہی اسے پاکستان کی ’سرخ لکیر‘ قرار دے چکے ہیں اور واضح کر چکے ہیں کہ انڈیا کو پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی اجازت کسی صورت نہیں دی جائے گی۔

Scroll to Top