امریکی سرجن نے 7 ہزار میل دور سے پہلی روبوٹک سرجری کا کامیاب تجربہ کر دکھایا!

لوانڈا / فلوریڈا: طبی تاریخ میں ایک اہم سنگِ میل عبور کرتے ہوئے امریکی سرجن نے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے افریقہ میں پہلی بار کامیابی سے روبوٹک سرجری انجام دی۔

عالمی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق افریقی ملک انگولا کے دارالحکومت لوانڈا میں 67 سالہ کینسر کے مریض فرنینڈو ڈا سلوا کی حالت اب بہتر ہے۔ یہ سرجری ایک امریکی سرجن ویپُل پٹیل نے دور بیٹھ کر انجام دی جو کہ روبوٹ کی مدد سے کی جانے والی پہلی کامیاب سرجری ہے۔ 14 جون کو کی جانے والی یہ سرجری دنیا کی پہلی سرجری قرار دی جا رہی ہے جو اتنے طویل فاصلے، یعنی تقریباً 7 ہزار میل (11 ہزار کلومیٹر) سے کی گئی، جس میں مریض کے پروسٹیٹ کو جزوی یا مکمل طور پر نکالا گیا۔

یہ تاریخ ساز آپریشن امریکا کی ریاست فلوریڈا کے شہر سیلیبریشن میں واقع ایڈونٹ ہیلتھ ہسپتال سے کیا گیا، جہاں گلوبل روبوٹکس انسٹیٹیوٹ کے میڈیکل ڈائریکٹر ویپُل پٹیل نے اس پیچیدہ عمل کو کامیابی سے مکمل کیا۔ایڈونٹ ہیلتھ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں اس عمل کو اب تک کی سب سے طویل فاصلے سے کی جانے والی ٹیلی سرجری قرار دیا گیا ہے۔

انگولا کے معروف طبی مرکز “کومپلیکسو ہاسپیتالار کارڈیئل ڈوم الیگزینڈر ڈو ناسیمنٹو (سی ایچ ڈی سی)” کے مطابق یہ ان کے ملک اور افریقی براعظم کی پہلی ٹیلی اسسٹڈ سرجری تھی جس میں مقامی اور بین الاقوامی ماہرین پر مشتمل ایک کثیر الجہتی ٹیم نے حصہ لیا۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کے پاس اتنی صلاحیت نہیں کہ وہ ایران کی جوہری صلاحیت ختم کر سکے، صدر ٹرمپ

ہسپتال کے ڈائریکٹر کارلوس البرٹو ماسیکا کا کہنا ہے کہ سرجری مکمل کامیابی سے انجام پائی اور صرف تین روز بعد مریض کو صحتیابی کے ساتھ گھر منتقل کر دیا گیا۔

Scroll to Top