جہلم ویلی (کشمیر ڈیجیٹل نیوز)جہلم ویلی کی تحصیل چکار کے نواحی علاقے بانڈی پٹھیاں سیداں عرصہ دراز سے جاری زمین کے تنازعہ پر شدید زخمی سید مختیار حسین شاہ ولد علام نبی شاہ سی ایم ایچ مظفرآباد کے آئی سی یو میں موت حیات کی کشمکش کے بعد انتقال کر گئے۔
تھانہ پولیس چکار میں سید مختیار حسین شاہ خونی تصادم کے مقدمہ کے ملزمان کے خلاف درج مقدمے میں پولیس نے سید مختیار حسین شاہ کے انتقال پر زیر دفعہ 302 کا اضافہ کردیا ہے۔۔
پولیس نے مقدمے کے گرفتار ملزمان کے علاوہ مفرور دو ملزمان حمزہ اور مقصود شاہ کی گرفتاری کیلئے کارروائی تیز کردی۔ مقتول سید مختیار حسین شاہ کے ورثاء نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ قتل کیس کے جملہ ملزمان کی گرفتاری تک نعش کو دفنانے نہیں دیا جائے گا۔
ملزمان کی عدم گرفتاری کی صورت میں نعش کو ایس پی آفس جہلم ویلی کے سامنے رکھکر اجتجاج کریں گے.سید مختیار حسین شاہ کے قتل میں ملوث ملزمان کی پشت پناہی کرنے والے بااثر افراد کو بھی بے نقاب کریں گے جو کیس پر اثر انداز ہورہے ہیں۔۔
چکار کے نواحی علاقے بانڈی پٹھیاں سیداں کے رہائشی سید مختیار حسین شاہ اور اسکے والد اور بیٹے کو اسکے قریبی رشتہ داروں سید مقبول شاہ و منظور شاہ اور انکے بیٹوں نے چند دن قبل زمین ، راستہ اور ریت تنازعے پر ڈنڈوں سے شدید جسمانی تشدد کا بنایا تھا۔
فریقین کے درمیان خونریز تصادم کے دوران سید مختیار حسین شاہ ہیڈ انجری کا شکار ہوگیا جبکہ اسکا والد غلام نبی شاہ اور بیٹا زخمی ہوگئے تھے۔
مختیار حسین شاہ جو آج سی ایم ایچ مظفرآباد کے آئی سی یو میں جان کی بازی ہارگئے۔ مقتول سید مختیار حسین شاہ کا والد اور بیٹا بھی شدید زخمی ہیں جنکی حالت خطرے سے باہر ہے۔ سید مختیار حسین شاہ کے انتقال کی خبر ملتے ہی انکے آبائی گاؤں پٹھیاں سیداں میں صف ماتم بچھ گئی ہے
عطا آباد جھیل میں ہوٹل کا گندا پانی، غیر ملکی سیاح کی شکایت پر انتظامیہ کا ایکشن