آزادکشمیر: 310 ارب روپے کا بجٹ صرف دس منٹ میں منظور، تفصیلات پیش ہی نہیں کی گئیں

مظفرآباد(ذوالفقار علی،کشمیر انوسٹی گیشن ٹیم ( کے آئی ٹی)
آزاد جموں و کشمیر کابینہ نے مالی سال 2025-2026 کے لیے 310 ارب روپے کے بجٹ کی منظوری صرف دس منٹ میں دے دی، جبکہ اجلاس کے دوران بجٹ کی تفصیلات پیش ہی نہیں کی گئیں۔ کابینہ اجلاس میں شریک ذرائع نے “کشمیر انویسٹی گیشن ٹیم” کو بتایا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر سیکریٹری خزانہ نے نہ ترقیاتی بجٹ کی تفصیل پڑھی اور نہ غیر ترقیاتی بجٹ کے خدوخال پیش کیے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں صرف بجٹ دستاویز کے آخر میں دی گئی مجموعی رقوم کا تذکرہ کیا گیا—جیسے ترقیاتی بجٹ کے لیے کل کتنی رقم رکھی گئی ہے اور وہ کن ذرائع سے آئے گی، اور غیر ترقیاتی بجٹ کا مجموعی حجم کیا ہوگا۔

کابینہ ذرائع کے مطابق نہ کسی وزیر نے بجٹ کی تفصیلات مانگی، نہ کوئی سوال اٹھایا، نہ ترجیحات پر گفتگو ہوئی اور نہ ہی کسی اسکیم پر بات ہوئی۔ فنانس ایکٹ کی سمری بھی محض رسمی طور پر پڑھی گئی، اور اس پر بھی کوئی وزیر بولے بغیر رہ گیا۔ یوں کابینہ نے محض رسمی کارروائی کے تحت 310 ارب روپے کے بجٹ کی منظوری دے دی۔

ذرائع کے مطابق پورا عمل اس قدر سرسری تھا کہ دیکھ کر یوں محسوس ہوا جیسے بجٹ کی منظوری صرف خانہ پُری کے لیے کی جا رہی ہو، نہ کہ کسی سنجیدہ مشاورت یا مالی حکمت عملی کے تحت۔ اس طرزِ عمل نے ایک بار پھر آزاد کشمیر کی بجٹ سازی پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے کہ کیا کابینہ محض منظوری کی مہر لگانے کا ادارہ بن چکی ہے؟ اور کیا عوامی وسائل کے اتنے بڑے فیصلے بغیر کسی جانچ پڑتال کے کیے جانے چاہئیں؟

آزادکشمیر کا انحصار وفاقی گرانٹس پر،ترقیاتی بجٹ میں مقامی وسائل کا حکومتی دعوی ٰبے بنیاد نکلا

Scroll to Top