مقبوضہ کشمیر: آرٹیکل 370 خاتمے کے 6 سال مکمل، اوورسیز کشمیریوں کا  احتجاجی مظاہرے کا اعلان

لندن (کشمیر ڈیجیٹل )مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے چھے سال مکمل ہونے پر برطانیہ میں کشمیری تارکین وطن 5 اگست کو لندن میں احتجاجی مظاہرہ کریں گے ۔

برطانیہ میں کشمیری جماعتوں کے مشترکہ پلیٹ کل جماعتی بین الاقوامی کشمیر رابطہ کمیٹی کے تحت یہ مظاہرہ برطانوی وزیر اعظم ہاوس 10 ڈاوننگ سٹریٹ سے شروع ہو کر بھارتی ہائی کمیشن تک جائے گا۔

اس بات کا فیصلہ برمنگھم میںکل جماعتی بین الاقوامی کشمیر رابطہ کمیٹی کے تحت کل جماعتی کانفرنس میں کہا گیا کانفرنس کی صدارت رابطہ کمیٹی کے صدر راجہ فہیم کیانی نے کی ۔

اجلاس میں کشمیری تارکین وطن رہنماوں نے شرکت کی کی نظامت کے فرائض خواجہ انعام الحق نے انجام دیے ۔راجہ فہیم کیانی نے اس موقع پر کہا کہ5 اگست 2019 کو بھارت نے غیر قانونی اقدات کرکے عالمی معائدوں کی خلاف ورزی کی ہے

لندن مظاہرے کے موقع پر مسئلہ کشمیر بین الاقوامی سطح پر رائے عامہ کوبیدار کرنا اور کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کیا جائے گا کہ ان مشکل حالات اور نا مسائد حالت میںوہ تنہا نہیں رابطہ کمیٹی کے سیکرٹری جنرل انعام نے کہا یہ مارچ کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے ساتھ ساتھ بھارت کی جارحیت اور جبر و استبداد کے خلاف ایک بھرپور عوامی آواز اور مظاہرہ ہوگا ۔

بھارت ایک ظالم اور انسانیت کا قاتل ہے بھارت کے ناپاک عزائم خطے کے امن کے لیے شدید خطرہ ہیں۔ اجلاس سے سیاسی سماجی سرکردہ رہنماوں تحریک کشمیر یورپ کے صدر محمد غالب مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماچوہدری محمد شکیل تحریک انصاف کے مرکزی رہنما چوہدری ظہور سرور، پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماچوہدری شاہنواز، جماعت اسلامی کے کنونیر راجہ قمر عباس جمعیت علمائے اسلام کے رہنما مولانا عمران الحق پاکستان رابطہ کونسل کے جنرل سیکرٹری حافظ محمد ادریس کشمیر پیس فورم کے رہنما چوہدری عبدالغفوربابرسلیم راجہ مشتاق مغل چوہدری واجد برکی چوہدری اکرام الحق۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک بھر میں کمیونٹی کی سطح پر بھرپور رابطہ مہم چلائی جائے گی، جس میںمساجد، کمیونٹی سینٹرز، تعلیمی اداروں، اور سوشل میڈیا کے ذریعے عوام کو متحرک کیا جائے گا تاکہ مارچ میں بھرپور شرکت کو یقینی بنایا جا سکے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ بھارت کے پانچ اگست کے اقدامات نہ صرف غیر قانونی ہیںبلکہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی بھی ہیں۔

انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اس ظلم و جبر کا نوٹس لے اور کشمیری عوام کو ان کا حقِ خود ارادیت دلانے کے لیے عملی اقدامات کرے۔

انہوں نے واضح کیا کہ اگر مسئلہ کشمیر کو فوری طور پر حل نہ کیا گیا تو خطے میں کسی بھی وقت جنگ چھڑسکتی ہے، جو دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان ہونے کی وجہ سے نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ پوری دنیا کے امن کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔

پانچ اگست کا کشمیر مارچ نہ صرف کشمیری عوام کے لیے امید کا پیغام ہوگا، بلکہ عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے اور بھارت کے جھوٹے بیانیے کو بے نقاب کرنے کا موثر ذریعہ بھی ثابت ہوگا۔

راولاکوٹ سے آئی ٹی سینٹر کی ممکنہ منتقلی،جماعت اسلامی کا احتجاج کا اعلان، 25 جون ڈیڈ لائن

Scroll to Top