راولاکوٹ (کشمیر ڈیجیٹل)جماعت اسلامی راولاکوٹ اور اسلامی جمعیت طلبہ نے راولاکوٹ سے آئی ٹی ایکسیلنس سینٹر کی منتقلی کیخلاف 25 جون 2025 کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے اس سینٹر کی رجسٹریشن کو یقینی بنانے اور اسے مستقل کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
آزاد کشمیر کے آمدہ بجٹ میں پونچھ بھر کے تعلیمی اداروں کیلئے خصوصی طور پراضافی بجٹ مختص کرنے پر زور دیتے ہوئے یہ مطالبہ بھی کیا گیا ہیکہ علاقہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے ریجنل دفتر کے قیام کویقینی بناتے ہوئے، سی ایم ایچ میں سہولیات کے فقدان کو بھی ہنگامی بنیادوں پر دور کیا جائے اور سپیشل ایجوکیشن سینٹر کو پرائمری کے بجائے ہائی سکول کا درجہ دیا جائے۔
امیر جماعت اسلامی راولاکوٹ سردار عدنان رزاق ، ناظم اسلامی جمعیت طلبہ راولاکوٹ عبدالحنان معروف، نائب امراءجماعت اسلامی راولاکوٹ ثاقب اکبر، عبدالرؤوف اعوان، صدر جماعت اسلامی راولاکوٹ مدثر شبیر، ضیاءالرحمن ، عمار علی ،راشد محمود ، حما د الرحمن ، ذیشان راشد و دیگر نے غازی ملت پریس کلب راولاکوٹ میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2022 میں راولاکوٹ میں آئی ٹی ایکسلینس سینٹر کا قیام عمل میں لایا گیا اور تقریباً3 سالوں میں 700 کے قریب طلبہ کو یہاں آئی ٹی سے متعلقہ تعلیم اور ایسے کورسز کروائے گئے جو پرائیویٹ سطح پر انتہائی مہنگے ہونے کی وجہ سے ہمارے نوجوان اکثر ان سے محروم رہتے تھے۔
جماعت اسلامی رہنمائوں کا کہنا تھا کہ ان کورسز کی بدولت ہمارے نوجوانوں نے فری لانسنگ کی مدد سے اندرون و بیرون ملک روزگارکے مواقع حاصل کیئے اور بیرون ملک خاک چھانے بغیر انہوںنے یہیں پر رہ کر باعزت روزگار کے ذرائع کو حاصل کیا۔
انہوں نے کہاکہ المیہ ہیکہ اب اس ادارے کو یہاں سے منتقل کرنے کی باتیں ہو رہی ہیں جو انتہائی افسوس ناک ہیں اور ان کوششوں کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومتوں کا کام ہوتا ہے کہ وہ روزگار کے ذرائع پیدا کریں اور ایسے مواقع فراہم کریں جن کی بدولت معاشی خودکفالت کی جانب قدم بڑھایا جاسکے۔
جماعت اسلامی نے قبل ازیں بھی علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے ریجنل دفتر کے قیام کیلئے بھی آواز بلند کی اور اس بات پر زور دیا کہ خطہ پونچھ میں تعلیمی سہولیات دی جائیں ۔
سی ایم ایچ کے مسائل کے حوالے سے گزشتہ 14 دنوں سے ہم سراپا احتجاج ہیں جس حوالے سے ہمیں انتظامیہ و دیگر متعلقہ حکام کی جانب سے حل کیلئے یقین دہانیاں تو کروائی گئی ہیں لیکن اگر یہ مسائل حل نہیں ہوتے تو ہم راست اقدام کی جانب جانے پر مجبور ہوں گے۔ اس موقع پر انہوں نے اعلان کیا کہ اگر آئی ٹی اکسیلیس سینٹر کو رجسٹر کرتے ہوئے اسے مستقل نہیں کیاجاتا تو جماعت اسلامی 25 جون کے بعد عدالتوں کا رخ بھی اختیار کرسکتی ہے اور احتجاج کیلئے سڑکوں پر بھی آسکتی ہے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ناظم اسلامی جمعیت طلبا ءعبدالحنان معروف نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہیکہ آزاد کشمیر میں آمدہ بجٹ کے دوران تعلیم کیلئے 4 فیصد خصوصی بجٹ میں مختص کیا جائے۔ اس وقت 1.7 فیصد حصہ انتہائی ناکافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پونچھ میڈیکل کالج، جامعہ پونچھ، ٹیکنیکل کالج کے مسائل کو حل کرتے ہوئے ان کی مکانیت کا مسئلہ بھی فوری طور پر حل کیاجائے۔
حکومت تعلیم دوستی کا ثبوت دیتے ہوئے ایسے اقدامات اٹھائے جن کی بدولت ریاست میں خوشحالی اور ترقی آئے۔مقررین نے کہا کہ اس سارے عمل میں پونچھ بھر کے وہ ذمہ داران جو اسمبلیوں میں ہیں یا کسی بھی طرح سے حکومت کا حصہ ہیں ان کا کردار انتہائی ناگزیر ہو چکا ہے۔
نوجوانوں کو آئی ٹی کی طرف لانے، انکے لئے ویب ڈویلپنگ، ڈیجیٹل مارکیٹنگ سمیت وہ تمام جدید کورسز کے حصول کی راہ ہموار کی جائے جن سے وہ باعزت روزگار کی طرف آئیں اور معاشرے میں وہ تمام قباحتیں ختم ہو سکیں جو سہولیات کے فقدان کی وجہ سے پیدا ہو رہی ہیں۔
اس موقع پر انہوں نے حکومت وقت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر ان مسائل کا حل کیا جائے ورنہ کسی بھی طرح کے راست اقدام کی ذمہ داری حکومت پر ہو گی۔
سرکاری ملازمین کی موجیں،نئے اسلامی سال پر سرکاری چھٹی کا اعلان