آئی سی سی کا کرکٹ قوانین میں بڑی تبدیلیوں کا فیصلہ

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے مردوں کی کرکٹ کے تینوں فارمیٹس یعنی ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کے قوانین میں اہم تبدیلیاں کر دی ہیں۔ ان تبدیلیوں کا مقصد بیٹرز اور بولرز کے درمیان توازن پیدا کرنا ہے، تاکہ کھیل مزید دلچسپ اور منصفانہ ہو۔

آئی سی سی کے مطابق یہ نئے قوانین ان کی مینز کرکٹ کمیٹی نے تجویز کیے تھے، جنہیں بعد میں اعلیٰ سطح کی چیف ایگزیکٹوز کمیٹی نے منظوری دی۔ اب یہ قوانین مختلف فارمیٹس میں مرحلہ وار لاگو کیے جائیں گے۔

ون ڈے کرکٹ میں گیندوں کا نیا اصول:

ون ڈے کرکٹ میں سب سے بڑی تبدیلی دو نئی گیندوں کے اصول میں کی گئی ہے۔ پہلے ہر اننگز میں دونوں اینڈز سے دو نئی گیندیں استعمال کی جاتی تھیں، لیکن اب یہ اصول تبدیل کر دیا گیا ہے۔ نئے قانون کے مطابق اب صرف اننگز کے شروع سے 34ویں اوور تک دونوں اینڈز سے نئی گیندیں استعمال کی جائیں گی۔ 35ویں اوور سے 50ویں اوور تک ان دونوں میں سے صرف ایک گیند استعمال ہو گی۔ اگر میچ 25 اوورز یا اس سے کم کا ہو تو صرف ایک گیند استعمال کی جائے گی۔ اس تبدیلی سے بولرز کو آخری اوورز میں ریورس سوئنگ کرنے میں آسانی ہو گی، جو نئی گیندوں کی وجہ سے پہلے ممکن نہیں تھی۔

متبادل کھلاڑیوں کا نیا قانون:

آئی سی سی نے ایک نیا قانون “کنکشن سبسٹیٹیوٹ” کے نام سے بھی متعارف کروایا ہے۔ اس قانون کے مطابق ہر ٹیم کو میچ شروع ہونے سے پہلے 5 متبادل کھلاڑیوں کے نام دینے ہوں گے۔ ان کھلاڑیوں میں ایک وکٹ کیپر، ایک بیٹر، ایک فاسٹ بولر، ایک اسپن بولر اور ایک آل راؤنڈر شامل ہوگا۔ اگر ان میں سے کوئی متبادل کھلاڑی زخمی ہو جائے تو میچ ریفری کی اجازت سے ایک اور کھلاڑی شامل کیا جا سکتا ہے، چاہے وہ ان ابتدائی 5 میں شامل نہ ہو۔

یہ بھی پڑھیں: ایران اور اسرائیل کے درمیان جلد امن قائم ہو گا، موجودہ کشیدگی نے معاہدے کی رفتار بڑھا دی: صدر ٹرمپ

آئی سی سی کے مطابق یہ نئے قوانین ٹیسٹ میچز کے لیے 17 جون، ون ڈے میچز کے لیے 2 جولائی اور ٹی ٹوئنٹی میچز کے لیے 10 جولائی سے لاگو ہوں گے۔

Scroll to Top