تہران(کشمیر ڈیجیٹل)ایران میں حالیہ اسرائیلی حملے، جن میں فوجی اور جوہری اہداف سمیت شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا، نہ صرف خطے کے امن کے لیے خطرہ ہیں بلکہ یہ امت مسلمہ کے خلاف جاری ایک منظم اور گہری سازش کا حصہ معلوم ہوتے ہیں۔ یہ سوچنے والی بات ہے کہ جب ایران میں امریکی اور اسرائیلی ایجنٹوں کا داخلہ ممنوع ہے، تو پھر اسرائیل کو اتنی درست اور Real-Time انٹیلیجنس سپورٹ کس نے فراہم کی۔۔۔؟
یہ محض ایک فوجی کارروائی نہیں تھی بلکہ ہندوتوا اور صہیونیت کے مشترکہ نظریے کی عملی شکل تھی ،ایک ایسا گٹھ جوڑ جو مسلم دنیا کے خلاف کھلی جارحیت پر یقین رکھتا ہے۔
مودی اور نیتن یاہو کا گٹھ جوڑ واضح ہے۔ دونوں رہنما اسلامو فوبیا، جارحیت اور مسلم دشمنی میں یکساں ہیں۔ مودی کی ہندوتوا سوچ اور نیتن یاہو کی صہیونی پالیس،ی آج ایک مشترکہ ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں
ان کے نشانے پر پوری مسلم دنیا ہے۔اسرائیلی حملوں میں معصوم شہری، بزرگ، بچے اور خواتین دانستہ طور پر نشانہ بنے۔ یہ وہی حکمت عملی ہے جو ہم نے 6 اور 7 مئی کو پاکستان کے خلاف بھارتی جارحیت میں بھی دیکھی، جب شہری املاک، مدارس اور مساجد کو نشانہ بنایا گیا۔
حال ہی میں پاکستان نے جس طرح بھارتی اور اسرائیلی ٹیکنالوجی کو، چاہے وہ ڈرون ہوں یا ایئر ڈیفنس سسٹمز، مؤثر انداز میں ناکام بنایا، وہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اسرائیل بھارت گٹھ جوڑ ناقابلِ شکست نہیں۔
بھارت کا اسرائیلی ٹیکنالوجی پر انحصار، خاص طور پر “آئرن ڈوم” اور “I-STAR” جیسے منصوبے، صرف ان کی شکست خوردگی اور بوکھلاہٹ کا اظہار ہیں۔۔
ایران میں بھارتی را (RAW) کے ایجنٹس کی موجودگی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ بھارت ایران میں ترقیاتی منصوبوں، خاص طور پر چاہ بہار پورٹ، توانائی، گیس اور انفراسٹرکچر کے نام پر اپنے ایجنٹوں کو سرگرم رکھے ہوئے ہے۔
ایسے میں یہ بات بعید از قیاس نہیں کہ اسرائیل نے اپنے دیرینہ اتحادی بھارت سے انٹیلیجنس معلومات حاصل کیں، جو اس خونی حملے کا بنیادی ذریعہ بنیں۔
ایرانی عوام کو یہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ جب اسرائیل، امریکہ اور یورپ کے ایجنٹس ایران میں داخل نہیں ہو سکتے، تو پھر یہ معلومات کہاں سے آئیں۔۔۔؟
کیا محض سیٹلائٹ یا گوگل میپنگ اس حد تک درست اور رئیل ٹائم انٹیلیجنس فراہم کر سکتے ہیں۔۔۔؟ حقیقت یہ ہے کہ جاسوسی کا یہ نیٹ ورک بھارت نے اسرائیل کو فراہم کیا ۔ ایک ایسا نیٹ ورک جو ایران کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے مترادف ہے۔
یہ وقت ہے کہ امت مسلمہ جاگے، اپنی صفوں میں چھپے دشمنوں کو پہچانے، اور متحد ہو کر ہندوتوا-صہیونیت اتحاد کا مقابلہ کرے۔ ایران میں را اور موساد کا یہ خطرناک گٹھ جوڑ ایک وارننگ ہے، اگر آج خاموشی اختیار کی گئی تو کل نشانہ کوئی اور اسلامی ملک ہو سکتا ہے۔
ایران اسرائیل جنگ کے اثرات: عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں بڑا اضافہ ہوگیا