ٹرمپ کے کشمیریوں کے حق میں بیان دینے پر بھارتی سیخ پا، امریکی پرچم نذر آتش

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جنگ بندی کرانے کا دعویٰ بھارت کے شہریوں کو ہضم نہیں ہو رہا اور شدید احتجاج کرتے ہوئے امریکی پرچم نذر آتش کردیا۔

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسئلہ کشمیر کو حل کرانے کی کوششوں پر بھی بھارتی شہری سیخ پا ہو گئے، انتہا پسند ہندوؤں کی جانب سے امریکا کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا۔

انتہا پسند ہندوؤں نے ذہنی پستی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دوسرے ممالک کے پرچم کی بے حرمتی جاری رکھی اور احتجاج کے دوران انتہا پسند ہندوؤں نے امریکی پرچم کو پیروں میں روند ڈالا۔

احتجاج کے دوران امریکی پرچم کو پیروں تلے روندتے ہوئے انتہا پسند ہندو نے انتہائی غلیظ الفاظ ادا کیے، بھارتی شہری نے امریکی پرچم پر تھوکا اور امریکا کو دہشت گرد ملک قرار دیا۔

انتہاپسند ہندوؤں کا کہنا تھا کہ ہندوؤں کو مضبوط کرو گے ہم آپ کو مضبوط کریں گے، امریکا گندی سیاست کرتا ہے، امریکا کے خلاف احتجاج دراصل ہندوتوا نظریہ ہے جس کو مودی سرکار پروان چڑھا رہی ہے۔

بھارت کے انتہاپسند ہندوؤں کی جانب سے امریکا کے خلاف احتجاج دراصل پاکستانی مسلح افواج کے ہاتھوں شکست کی ہزیمت کو چھپانا ہے۔

اس سے قبل امریکی محکمہ خارجہ نے امید ظاہر کی ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے دور صدارت میں پاک بھارت تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ترجمان ٹامی پیگوٹ نے کہا کہ ٹرمپ کی قیادت میں جنگ بندی ہوئی اور وہ دونوں ممالک کے درمیان براہ راست مذاکرات کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔

یہ بیان پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پاکستانی وفد کے حالیہ دورہ واشنگٹن کے بعد سامنے آیا، جہاں انہوں نے امریکی حکام سے ملاقاتیں کیں۔ ٹرمپ نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ وہ دونوں ممالک کے ساتھ مل کر “ہزار سال پرانے” تنازعہ کے حل کے لیے کام کریں گے۔ پاکستان نے اس پیشکش کا خیرمقدم کیا، جبکہ بھارت نے اسے مسترد کرتے ہوئے کشمیر کو دو طرفہ مسئلہ قرار دیا۔

ایڈھاک ملازمین آزادکشمیر کا حکومت کیخلاف ریاست گیر احتجاج کا اعلان

Scroll to Top