جنوبی افریقہ، شدید برفباری،سیلاب،تیزہوائیں،12 افراد ہلاک، 5 لاکھ گھر بجلی سے محروم

جوہانسبرگ(کشمیر ڈیجیٹل) جنوبی افریقہ کو شدید برف باری، سیلاب اور تیز ہواؤں کے ساتھ سخت موسم کا سامنا ہے۔ اب تک 12 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور تقریباً 500,000 گھر بجلی سے محروم ہیں۔ سب سے زیادہ متاثرہ علاقے مشرقی کیپ اور کوازولو ناتال صوبے ہیں۔ طوفان سے اسکول اور سڑکیں بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔

ایک المناک واقعہ میں سکول کے بچوں کو لے جانے والی بس سیلابی پانی میں بہہ گئی۔ ریسکیو ٹیموں نے اب تک تین بچوں کو بچا لیا ہے تاہم مسافروں کی کل تعداد معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ اندھیرے اور حفاظتی خدشات کے باعث ریسکیو آپریشن رات بھر روک دیا گیا۔ اور تامبو ضلع میں ایک اور سیلاب نے سات افراد کی جان لے لی، لاشیں پانی سے نکالی گئیں۔

مشرقی کیپ کے پریمیئر، آسکر مابویان نے اس تباہی کو “فطرت کی طاقت کی تباہ کن یاد دہانی” کے طور پر بیان کیا اور رہائشیوں پر زور دیا کہ وہ سیلاب زدہ علاقوں میں محتاط رہیں۔ دریں اثنا، مشرقی لندن کے قریب ایک منی بس حادثے میں مزید پانچ افراد کی موت ہو گئی جب ڈرائیور گرے ہوئے درخت سے بچنے کی کوشش میں کنٹرول کھو بیٹھا۔

بجلی کی بندش نے مشرقی کیپ کے 14 قصبوں میں تقریباً 300,000 گھروں کو متاثر کیا، اور 24 دیگر علاقوں میں تقریباً 200,000 مزید بجلی سے محروم ہو گئے، قومی پاور کمپنی Eskom کے مطابق۔ 30 سینٹی میٹر تک ہونے والی شدید برف باری نے سڑکیں بند کر دی ہیں اور بڑی گاڑیاں پھنس گئی ہیں، جس سے اہم راستوں کو صاف کرنے کے لیے برف کے ہل کی تعیناتی کا اشارہ دیا گیا ہے۔

ماہرین موسمیات نے تیز ساحلی ہواؤں اور اونچی لہروں سے سمندری ٹریفک میں خلل ڈالنے سے خبردار کیا ہے۔ سائنسدان بگڑتے ہوئے سیلاب اور برف باری کو موسمیاتی تبدیلی سے جوڑتے ہیں، جس سے خطے میں بارش کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اس سال کے شروع میں انہی صوبوں میں اچانک سیلاب نے 4,500 سے زیادہ گھروں کو نقصان پہنچایا اور 18 افراد زخمی ہوئے۔

مسلم لیگ ن آزادکشمیر کو بڑا جھٹکا،فاروق حیدر کے قریبی ساتھی پیپلزپارٹی میں شامل

Scroll to Top