ground

حکومتی عدم توجہی ،ٹھیکیداروں کی مبینہ ملی بھگت،مظفر آباد کا والی بال گرائونڈ تباہ حالی کا شکار

مظفر آباد ( کشمیر ڈیجیٹل )مظفر آباد میں وزیراعظم سیکرٹریٹ سے چند فرلانگ کے فاصلے پر 55 سے 70 لاکھ میں تعمیر ہونے والا والی بال گرائونڈ تباہ حالی کا شکار۔

گرا ئونڈ میں گندگی،لاکھوں روپے سے تیار کی گئی لوہے کی گرلز ٹوٹ گئیں، ناقص میٹریل کے استعمال سے بیٹھنے کیلئے بنائی گئی سیٹیں برباد،محکمہ، ٹھیکیدار کی مبینہ ملی بھگت نے گرائونڈ کو خراب کرکے رکھ دیا۔

مبینہ طور پر 70 لاکھ محکمہ اور ٹھیکیدار ڈکار گئے،حکومت کی عدم دلچسپی سے 55 لاکھ کا ٹھیکہ 70 لاکھ میں کیسے پہنچا ابھی تک اس حوالے سے کوئی تحقیق نہیں ہوئی۔

والی بال گراؤنڈ ناقص منصوبہ بندی اور کرپشن کا شکار ہو کر تباہ حالی کا منظر پیش کر رہا ہے، اس منصوبے پر 55 سے 70 لاکھ روپے کی لاگت آئی تاہم گراؤنڈ کی موجودہ حالت حکومتی عدم توجہی اور ٹھیکیداروں کی مبینہ ملی بھگت کی عکاسی کرتی ہے۔

گراؤنڈ میں جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر موجود ہیں، جس سے نہ صرف ماحولیاتی آلودگی بڑھ رہی ہے بلکہ مقامی عوام کی صحت بھی متاثر ہو رہی ہے۔

لاکھوں روپے کی لاگت سے نصب کی گئی لوہے کی گرِلیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں جو ناقص میٹریل کے استعمال کا ثبوت ہیں۔

بیٹھنے کے لیے بنائی گئی سیٹیں بھی خستہ حالی کا شکار ہیں جو عوام کے لیے سہولیات کی کمی کو ظاہر کرتی ہیں۔ منصوبے میں محکمہ اور ٹھیکیدار کی مبینہ ملی بھگت سے ناقص میٹریل استعمال کیا گیا ۔

ناقص میٹریل کے منصوبے کی لاگت 55 لاکھ سے بڑھ کر 70 لاکھ تک پہنچ گئی تاہم، اس حوالے سے ابھی تک کوئی سرکاری تحقیق یا کارروائی سامنے نہیں آئی۔

حکومت کو چاہیے کہ کہ منصوبے میں ہونے والی مبینہ کرپشن کی فوری تحقیقات کی جائیں،گراؤنڈ کی فوری مرمت اور صفائی کا بندوبست کیا جائے تاکہ نوجوانوں کو صحت مند تفریحی سرگرمیوں کے مواقع میسر آئیں۔

مستقبل میں ایسے منصوبوں کی نگرانی کے لیے مؤثر نظام وضع کیا جائے تاکہ عوامی فنڈز کا شفاف استعمال یقینی بنایا جا سکے۔

 

Scroll to Top