عیدالاضحیٰ قریب آتے ہی مظفرآباد میں مویشی منڈیوں کی گہما گہمی اپنے عروج پر پہنچ گئی ہے۔ شہر بھر میں مختلف مقامات پر عارضی منڈیاں قائم ہو چکی ہیں جہاں قربانی کے جانوروں کی بہار آئی ہوئی ہے۔ بچے، بڑے، خواتین، سبھی منڈیوں کا رخ کر رہے ہیں اور جانوروں کی خرید و فروخت میں مصروف دکھائی دیتے ہیں۔
منڈیوں میں رنگ برنگے، خوبصورت اور صحت مند جانوروں کی موجودگی نے بقرعید کی خوشی کو مزید بڑھا دیا ہے۔ بچوں کی چہل پہل، جانوروں کی آوازیں اور خریداروں کا رش منڈیوں کو بھر پور رونق دے رہا ہے۔
تاہم دوسری طرف جانوروں کی قیمتیں اس بار آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ اس مرتبہ جانور عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہو چکے ہیں۔ ایک شہری نے شکوہ کرتے ہوئے کہا:”بکرا دیکھنے آیا تھا، دل تو کر رہا ہے خریدنے کا، لیکن قیمتیں سن کر پیچھے ہٹنا پڑا۔ تین تین لاکھ کے بکرے ہیں!”
ادھر بیوپاری قیمتوں میں اضافے کی وجہ ٹیکسز کو قرار دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جانوروں کی اصل قیمت اتنی زیادہ نہیں، لیکن ہر چنگی پر فی جانور 1000 روپے ٹیکس دینا پڑتا ہے اور اگر چار چنگیاں عبور کریں تو ایک جانور پر 4000 روپے خرچ ہو جاتے ہیں۔ہم دور دراز علاقوں سے جانور لا رہے ہیں ان پر چار گنا خرچ آتا ہے، اسی لیے قیمتیں بڑھانا ہماری مجبوری ہے۔
بچے بھی منڈیوں میں خوبصورت جانور دیکھنے کے لیے بڑی تعداد میں موجود ہیں۔ ایک بچے نے خوشی سے کہا:”یہاں بڑے پیارے پیارے جانور ہیں، دل کرتا ہے سب اپنے ساتھ لے جائیں، لیکن مہنگے بہت ہیں!”منڈیوں میں جانوروں کو کھلانے کے لیے چارہ، سبزہ، دالیں اور دیگر خوراک کا انتظام بھی کیا گیا ہےتاکہ جانور صحت مند اور توانا رہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کینیڈا میں سکھ تنظیموں کا مطالبہ: مودی کو جی 7 اجلاس میں مدعو نہ کیا جائے
عیدالاضحیٰ کی آمد سے مظفرآباد کی فضا خوشیوں سے بھر گئی ہے، مگر شہریوں کو اُمید ہے کہ اگر قیمتیں کچھ کم ہو جائیں تووہ سنتِ ابراہیمی ادا کر سکے گا۔