پاکستان کے فاسٹ بولر حارث رؤف نے بنگلادیش کے خلاف دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں کامیابی کے بعد کہا ہے کہ ٹیم کی حکمتِ عملی میں واضح تبدیلی آئی ہے اور بیٹرز اب ماڈرن ڈے کرکٹ کھیل رہے ہیں، جب کہ بولرز کی بھی یہی کوشش ہوتی ہے کہ کم سے کم رنز دیں۔
جمعہ کو کھیلے گئے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان نے بنگلادیش کو 57 رنز سے شکست دے کر تین میچوں کی سیریز میں 0-2 کی فیصلہ کن برتری حاصل کرلی۔ پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 6 وکٹوں کے نقصان پر 201 رنز بنائے جس کے جواب میں بنگلادیشی ٹیم 144 رنز پر آل آؤٹ ہوگئی۔
میچ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے حارث رؤف نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں اب 200 رنز کا اسکور معمول بنتا جا رہا ہے، ہمارے بیٹرز جدید کرکٹ کھیل رہے ہیں اور بولرز بھی اپنی کارکردگی میں بہتری لا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو کھلاڑی دستیاب ہوتے ہیں انہیں ہی پارٹنر سمجھ کر کھیلتے ہیں۔ شاہین اور نسیم کے ساتھ کافی کرکٹ کھیلی اب حسن علی کے ساتھ کھیلنے کا موقع ملا ہے ان سے سیکھ رہا ہوں۔ ٹیم کو صورتحال کے مطابق پلان دیا جا رہا ہے اور چھوٹی چھوٹی چیزوں میں بہتری لا کر ہی نتائج حاصل ہو رہے ہیں۔
حارث رؤف نے کہا کہ دنیا بھر میں فاسٹ بولرز کو روٹیشن پالیسی کے تحت کھلایا جاتا ہے لیکن ہمارے پاس بینچ اسٹرنتھ نہیں تھی جس کے باعث ہمیں مسلسل کھیلنا پڑا۔ مستقبل میں روٹیشن پالیسی اپنائی جا سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم آزاد کشمیر مافیا پر خاموش، عوام زہر کھا رہے ہیں: مسعود الرحمن عباسی
انہوں نے مزید کہا کہ منیجمنٹ، کوچ اور کپتان کی تبدیلی ٹیم کو متاثر کرتی ہے جس کے باعث اسی نوعیت کے نتائج سامنے آتے ہیں۔ جو لوگ ٹیم بناتے ہیں وہ طویل المدتی منصوبہ بندی کے ساتھ آتے ہیں، کوئی چھ ماہ کے لیے ٹیم پلان نہیں کرتا۔ اب نئی منیجمنٹ ہے اور سلمان علی آغا کھلاڑیوں کو سپورٹ کر رہے ہیں جس سے بہتر نتائج آنے کی توقع ہے۔