مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف

تہران : وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتا ہے اور خطے میں امن و استحکام کے لیے بات چیت کے لیے تیار ہے۔

ایرانی دارالحکومت تہران میں صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان پرامن ملک ہے اور خطے میں امن و سلامتی چاہتا ہے، تاہم کسی بھی جارحیت کی صورت میں بھرپور جواب دیا جائے گا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پانی کے مسئلے اور انسداد دہشت گردی کے معاملات پر بھی پاکستان مذاکرات کے لیے آمادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں 50 ہزار سے زائد شہادتیں ہو چکی ہیں اور موجودہ حالات انتہائی تشویشناک ہیں۔ عالمی برادری کو فوری اور مستقل جنگ بندی کو یقینی بنانا ہوگا۔

شہباز شریف نے کہا کہ ایران کا دورہ ان کے لیے باعث مسرت ہے اور ایران کو وہ اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں۔ ان کے بقول ایرانی صدر کے ساتھ تعمیری اور مثبت گفتگو ہوئی جس میں دوطرفہ تعلقات، تجارت، سرمایہ کاری اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان گہرے تاریخی، مذہبی اور ثقافتی تعلقات قائم ہیں اور دونوں ممالک نے مختلف شعبوں میں اشتراک کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا ہے۔

وزیراعظم نے ایرانی صدر کے پاکستانی عوام کے لیے جذبات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے فون پر خطے کی کشیدہ صورتحال پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا۔ شہباز شریف نے ایرانی وزیر خارجہ عراقچی کو ایک بہترین سفارتکار قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی بہادر مسلح افواج نے بھارتی جارحیت کا دلیری سے مقابلہ کیا اور عوام کی طاقت سے کامیابی حاصل کی۔

ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کا بیان

ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے وزیراعظم شہباز شریف کی آمد کا خیرمقدم کرتے ہوئے پاکستان کو برادر ہمسایہ ملک قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان دہائیوں پر محیط ثقافتی و تاریخی تعلقات قائم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ او آئی سی کے فورم پر دونوں ممالک کا مؤقف یکساں ہے جبکہ معیشت اور بین الاقوامی تعلقات سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال ہوا۔

ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے زور دیا کہ سرحدی علاقوں میں انسداد دہشت گردی کے حوالے سے قریبی تعاون ضروری ہے۔ انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ خطے کی ترقی و خوشحالی امن کے بغیر ممکن نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: واٹس ایپ صارفین کی آسانی کے لیے”چیٹ میڈیا ہب” دلچسپ فیچر متعارف

ایرانی صدر نے کہا کہ ایران اور پاکستان فلسطینی عوام کی جدوجہد کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ ان کے بقول فلسطین میں ہونے والی نسل کشی پر عالمی برادری کی خاموشی قابل سوال ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ایران کے پرامن جوہری پروگرام کی حمایت کرتا ہے۔

ڈاکٹر پزشکیان نے اس اُمید کا اظہار کیا کہ وزیراعظم شہباز شریف کا دورہ ایران دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا۔

Scroll to Top