بھارتی دفاعی تجزیہ نگار پرون سواہنی نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں ایک انٹرویو کے دوران پاکستان کی عسکری طاقت کا کھلے الفاظ میں اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی فوج اتنی مضبوط ہے کہ نیوکلیئر جنگ کی نوبت ہی نہیں آنے دے گی۔
بھارتی دفاعی تجزیہ نگار نے کہا کہ پاکستان جو دعوے کر رہا ہے، دنیا انہیں تسلیم کر رہی ہےاور درحقیقت وہی کچھ ہوا جو پاکستان نے کہا۔
بھارتی میڈیا ادارے دی وائر کو دیے گئے انٹرویو میں سواہنی نے انکشاف کیا کہ جنگ شروع ہونے کے فوراً بعد ہی بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول نے امریکہ کے سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو سمیت جاپان، سعودی عرب، چین، فرانس اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ سے رابطے کیے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر بھارت کو جنگ ہی نہیں کرنی تھی تو یہ سب کچھ کرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟
پرون سواہنی نے کہا کہ 6 اور 7 مئی کو جو صورتحال کچھ یوں تھی ، 7 مئی کی صبح پاکستان کے ایک افسر نے اپنے ائیر چیف محمد اورنگزیب احمد کو بلا کر ایک بریفنگ دی اور نقشہ دکھایا اور بتایا کہ ہم نے دشمن کے 5 طیاروں کو مار گرایا، لیکن جب دوسرے دن ہمارے ڈائریکٹر جنرل ایئرآپریشن بھارتی سے ایک صحافی نے سوال کیا کہ پاکستان جو دعویٰ کر رہا ہے کیا یہ سچ ہے؟ تو ان کے جواب نے سب کو حیران کر دیا کہتے ہیں کہ دیکھیے! جنگ میں نقصان تو ہوتا ہی ہے، یہ اہم ہے کہ ہمارے پائلٹ بحفاظت واپس آ گئے ہیں۔ پھر یہ بھی کہتے ہیں کہ آپریشن سندور چل رہا ہے۔
انہوں نے بھارتی ملٹری عہدیداروں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کو اپنے نقصانات کا اعتراف کرنے کی جرات و ہمت ہی نہیں ہے تو ہمیں یہ تسلیم کرنا پڑے گا کہ پاکستان کے دعوے سچ ثابت ہو رہے ہیں اور عالمی برادری بھی اسی پر یقین کر رہی ہے۔
سواہنی نے کہا کہ بھارت کو اس جنگ سے کچھ حاصل نہیں ہوا۔ بین الاقوامی سطح پر بھارت کا جو اسٹینڈ تھا وہ بھی گر گیا ہے کیونکہ دنیا نے بھارت کی عسکری قوت کو کمزور ہوتے دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ 2019 میں بالاکوٹ حملے کا فیصلہ بھی غلط تھا کیونکہ اس وقت پاکستان تیار نہیں تھا، لیکن اس بار پاکستان مکمل طور پر تیار تھا۔
انہوں نے کہا کہ نیوکلیئر پاور کی بات نہ ہی کریں تو بہتر ہے، ہم نے ہر جنگ میں دیکھا ہے کہ پاکستان کی فوج کمزور نہیں ہے، نیوکلیئر تک بات جائے گی ہی نہیں، ہمیں نے حملہ کرنا ہی نہیں چاہیے تھا اگر کر لیا تھا تو پھر سیز فائر کیوں کیا ہے، سیز فائر کا اعلان بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کر رہے ہیں۔
پرون سواہنی نے مزید کہا کہ پاکستان نے تو سفارتی سطح پر کامیابی اور بھارت نے تو وہاں بھی نقصان اٹھایا، بھارت کے اس اقدام سے چین پاکستان کے مزید قریب آ گیا ہے، جس کا بھارت کو بڑا نقصان ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: شہید چوک میں شمعیں روشن، کوٹلی کی طالبات کا شہداء کو زبردست خراج عقیدت
پاکستان نے جنگ میں ہتھیار بھی، میزائل بھی، اور کمیونیکیشن سسٹم بھی چین کا استعمال کیا، بھارتی افواج کا حال یہ ہے کہ بھارت کے پائلٹس نے جو بھی آپس میں بات کی اس کی پوری ریکارڈنگ پاکستان ایئر فورس نے عالمی میڈیا کو سنائی۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی افواج غلط فہمی رہیں کہ ہم انہیں طاقت دکھائیں گے، پاکستان میں بہت سے اندرونی مسائل ہوں گے، لیکن یہ بات ماننا پڑے گی کہ پاکستان کی فوج نے ہمیشہ ہمارا مقابلہ کیا ہے، وہ اتنے مضبوط ہیں کہ انہیں نیوکلیئرہتیھار چلانے کی ضرورت ہی نہیں ہے، وہ کبھی بھی نیوکلیئر حملہ نہیں کریں گے، وہ اگر ایسی کوئی دھمکی دیتے ہیں تو اپنی جغرافیائی بنیادوں اور ان کے تحفظ کے لیے کہہ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی میڈیا کی فیک پروپیگنڈا نیوز پر کشمیری عوام کا دوٹوک ردعمل
انہوں نے کہا کہ ہم 34 سال سے پراکسی وار میں ہے، لیکن اس بار غیر روایتی جنگ کے ذریعے دنیا کو اپنی طاقت دکھانے کی کوشش ناکام رہی۔ اب امریکہ بھی سوچے گا کہ آیا بھارت کو چین کے خلاف کھڑا کیا جانا چاہیے یا نہیں۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج نے اپنی بے شمار کمزوریاں خود ظاہر کر دی ہیں اور دنیا یہ کہہ رہی ہے کہ بھارت سب کچھ ہار چکا ہے۔ پاکستان نے مسئلہ کشمیر کو بھی عالمی سطح پر زندہ کر دیا ہے اور بھارت کی حالیہ کارروائی کو پوری دنیا ایک سرکس قرار دے رہی ہے۔