trump

ایپل کی مصنوعات بھارت میں بنوانے میں قطعی کوئی دلچسپی نہیں، امریکی صدر ٹرمپ کا مودی کو جھٹکا

نیویارک(کشمیر ڈیجیٹل)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کی مینوفیکچرنگ پالیسیوں کو جھٹکا دیتے ہوئے کہا کہ انہیں ایپل کی مصنوعات بھارت میں بنوانے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ انہوں نے ایپل پر زور دیا کہ وہ اپنی مصنوعات کی تیاری امریکہ میں ہی بڑھائے اور مقامی سطح پر روزگار کے مواقع پیدا کرے۔

امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایک روز قبل ایپل کے سی ای او ٹِم کُوک کیساتھ تلخ کلامی ہوئی۔ میں نے ٹم کک سے کہا کہ میرے دوست میں تمہارے ساتھ بہت اچھا برتاؤ کررہا ہوں، تم 500 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری لارہے ہو،مگر اب سننے میں آرہا ہے کہ تم بھارت میں جگہ جگہ پلانٹ لگا رہے ہو!“

ٹرمپ نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ میں نہیں چاہتا کہ تم بھارت میں پلانٹ لگاؤ، اگر تم واقعی بھارت کا خیال رکھنا چاہتے ہو تو وہاں ضرور بناؤ، لیکن یاد رکھو بھارت اُن ممالک میں سے ہے جہاں دنیا کے سب سے زیادہ ٹیرف لاگو ہوتے ہیں، وہاں چیزیں بیچنا بے حد مشکل ہے۔

امریکی صدر نے زور دے کر کہا کہ امریکہ نے ایپل کی بھرپور حمایت کی ہے حالانکہ یہ کمپنی اب بھی بڑی حد تک چین پر انحصار کرتی ہے۔امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ میں نے ٹم کُوک سے کہا کہ ہم تمہارے ساتھ بہت اچھا سلوک کررہے ہیں، ہم نے سالوں سے چین میں تمہاری تمام فیکٹریوں کو برداشت کیا ہے،ہمیں تمہارے بھارت میں فیکٹریاں لگانے میں کوئی دلچسپی نہیں، بھارت اپنا خیال خود رکھ سکتا ہے۔

ٹرمپ نے مزید کہا کہ ایپل اپنی پروڈکشن کو امریکہ میں بڑھانے والا ہے۔

رپورٹس کے مطابق دنیا بھر میں آئی فون کی پروڈکشن میں چین کا حصہ 75 فیصد سے زائد ہے جب کہ بھارت تقریباً 18 فیصد حصہ دار ہے۔

کیپرٹینو بیسڈ ٹیکنالوجی کمپنی جلد از جلد یہ اقدامات کر رہی ہے کہ وہ اپنے امریکہ میں فروخت ہونے والے زیادہ تر آئی فونز کی پروڈکشن 2026 کے آخر تک بھارت کی فیکٹریوں میں منتقل کردے۔

رواں ماہ کے آغاز میں ایپل کے سی ای او نے کہا تھا کہ انہیں توقع ہے کہ امریکہ میں فروخت ہونے والے زیادہ تر آئی فونز بھارت میں تیار کیے جائیں گے۔

حال ہی میں آئی فون بنانے والی کمپنی نے امریکہ کی درآمدی محصول سے بچنے کے لیے بھارت میں پروڈکشن بڑھا دی ہے۔ مارچ میں، تقریباً 600 ٹن آئی فونز، جن کی مالیت 2 ارب ڈالر ہے، امریکہ بھیجے گئے جو ٹاٹا اور فوکس کان دونوں کے لیے ماہانہ ریکارڈ ہے۔ اس میں فوکس کان کا حصہ اکیلا 1.3 ارب ڈالر کے اسمارٹ فونز کا تھا۔

Scroll to Top