وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر چوہدری انوار الحق نے ایک انٹرویو میں بھارت اور اس کی موجودہ قیادت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بے گناہ انسانوں کو اپنے سیاسی عزائم کے لیے استعمال کرنا صرف ایک ذہنی و نفسیاتی مریض یا درندہ صفت شخص ہی کر سکتا ہے اور بدقسمتی سے یہ دونوں خصوصیات بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی میں پائی جاتی ہیں۔
انوار الحق نے کہا کہ پہلگام اور پلوامہ جیسی فالس فلیگ کارروائیاں مودی حکومت کی پرانی روش کا تسلسل ہیں، جن میں اب انہیں ناکامی کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی بین الاقوامی سطح پر بُری طرح بے نقاب ہو چکا ہے اور پچھلے پندرہ برسوں سے وہ دہشت گردی کو ریاستی پالیسی کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ گجرات کے مسلم کش فسادات اس کی فسطائی ذہنیت کی واضح مثال ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مودی جس درجے کی فاشسٹ ذہنیت کا نمائندہ ہے دنیا کو اس سے جتنی جلد نجات مل جائے، اتنا بہتر ہے، کیونکہ یہ سوچ صرف بھارت ہی نہیں بلکہ پورے خطے کے لیے ایک سنگین خطرہ بن چکی ہے۔
وزیر اعظم انوار الحق نے پاک چین تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ چین کی حمایت کبھی خاموش نہیں رہی۔ “ہم چار نسلوں سے دہرا رہے ہیں،پاک چین دوستی زندہ باد۔ چین کی سفارتکاری کا اپنا انداز ہے، لیکن انہوں نے کبھی پاکستان کو کسی حال میں تنہا نہیں چھوڑا۔ چین ہر مشکل وقت میں ہمیشہ ہمارے ساتھ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کے امکانات کے پیش نظر ہم نے پہلے ہی تمام حفاظتی اقدامات مکمل کر لیے تھے، یہی وجہ ہے کہ حالیہ اقدامات کے باوجود ہمیں کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ تاہم انہوں نے خبردار کیاکہ اگر بھارت نے دریاؤں کا رخ بدلنے کی کوشش کی، تو ہم اس کی تاریخ اور جغرافیہ دونوں کو بدل دیں گے۔ بھارتی میڈیا کے جنگی پروپیگنڈے پر بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت کا میڈیا ہر شام جنگ لگا دیتا ہے، فتح کے دعوے کرتا ہے اور اگلی صبح سے پھر نیا ایڈونچر شروع ہو جاتا ہے۔ مگر ہماری دفاعی قوت نے ان کے ہر ایڈونچر کا بھرپور اور منہ توڑ جواب دیا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ دو ایٹمی طاقتیں اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ طرزِعمل کی متحمل نہیں ہو سکتیں، خاص طور پر جب بات بھارت جیسے بزدل دشمن کی ہو۔ انہوں نے موجودہ پاکستانی فوجی قیادت کی صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے کہا جو لوگ موجودہ آرمی چیف جنرل عاصم منیرکو جانتے ہیں وہ ان کی فکری شفافیت سے بھی واقف ہیں۔ ان کا ردعمل نینو سیکنڈز میں آتا ہے، اور ان کا نظریہ سب کے سامنے ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی اقدامات عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ بن چکے ہیں، اسحاق ڈار
وزیر اعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ اگر بھارت اپنے مظالم اور جنگی جنون سے باز نہ آیا تو وہ دن دور نہیں جب اس کے اندر کی ریاستیں بغاوت پر اُتر آئیں گی۔ آج بھارت بھی سوویت یونین جیسے حالات سے گزرنے کے مراحل میں داخل ہو چکا ہے۔
وزیر اعظم آزاد کشمیر نے کشمیری عوام کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ روشن پاکستان، مضبوط پاکستان ہی تحریکِ آزادی کشمیر کی بقا کی واحد ضمانت ہے۔ پاکستان اور کشمیر کا رشتہ لازم و ملزوم ہے۔ یہ رشتہ صرف جغرافیہ کا نہیں بلکہ ایمان، وفا، اور قربانیوں سے جُڑا ہوا ہے۔ تین نسلوں سے کشمیری عوام اپنے خون سے آزادی کے لی لڑ رہے ہیں، اور یہ جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک مقصد پورا نہیں ہو جاتا، تحریک آزادی کشمیر ہی تکمیل پاکستان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری آنے والی نسلوں کو بھی اسی عزم پر قائم رہنا ہے۔