اسلام آباد (کشمیر ڈیجیٹل )وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے سفارتی محاذ کو طول دینے کا مقصد آبی جارحیت کا آغاز کرنا تھا، گزشتہ روز بھی بھارت نے 40 ہزار کیوسک کا ریلا دریائے جہلم میں چھوڑ دیا لیکن آزاد کشمیر حکومت اور ہمارا انفراسٹرکچر اس کے لیے تیار تھے ۔
وزیراعظم نے کہا کہ الحمداللہ میرا ایمان ہے کہ میری زندگی کی سب سے بڑی ضامن میری موت ہے ، مودی اور اس کی ایجنسیوں کی ایسی کی تیسی ، جب تک آللہ تعالیٰ نے میری سانسیں لکھی ہیں اس وقت تک جسم اور روح کا رشتہ برقرار رہے گا ، بطور وزیراعظم آزادکشمیر آئین کا پابند ہوں۔
ہمیں علم تھا کہ ہمارا دشمن کمینہ ہے ، ہم مکمل طور پر تیار تھے اس وجہ سے کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا، پاکستان ایٹمی طاقت اور امت مسلمہ کے ماتھے کا جھومر ہے۔
بھارت پاکستان کی بین الاقوامی سرحدوں کی پامالی کی تو جرآت ہی نہیں کرسکتا ، متعدد بار کہہ چکا ہوں اور میرے اس بیان کو بھارتی چینلز نے انتہائی منفی انداز میں توڑ مروڑ کر پیش کیا۔
اگر یہ آزادکشمیر میں کسی قسم کا ایڈونچر کرنے کی کوشش کریں گے تو پاکستان تو دور کی بات ہے آزادکشمیر میں بھی ہمارے پاس 5 لاکھ ریٹائرڈ فوجی موجود ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں ۔بھارت نے جارحیت کی تو کشمیری پاک فوج کیساتھ چٹان کی طرح کھڑے ہونگے، وزیراعظم انوارالحق
ہمارا نوجوان اس پر سوفیصد فیصد متفق ہے کہ اگر اس طرح کی صورتحال ہوئی تو مسلح افواج کے شانہ بشانہ ہی نہیں بلکہ ایک قدم آگے بڑھ کر اپنا قرض بمعہ سود ادا کرنے کی پوزیشن میں ہیں۔
ہمیں 77 سالوں میں بطور کشمیری پاکستان کی قیادت کے رسپانس میں کوئی کمی نظر نہیں آئی ، موجودہ سپہ سالار پاک فوج نے کمان سنبھالتے ہی مظفرآباد میں کھڑے ہو کر کہا کہ کشمیر کے لیے 3 جنگیں لڑی ہیں 7 اور لڑنے کے لیے تیار ہیں ۔
یہ فقط الفاظ نہیں ہیں ، ان الفاظ کو ماضی قریب میں ہی حقیقت کا روپ بھی دیا جا چکا ہے جیسا کہ ابھینندن بھمبر(میرے حلقہ انتخاب ) سے ہی پکڑا گیا تھا اور پھر اسے چائے کی پیالی پیالی کر واہگہ کے راستے رخصت بھی کیا گیا تھا ۔
ان خیالات کا اظہار وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نےنجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران کیا ۔وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا کہ قانون فطرت ہے کہ جب “چراغ آخر شب” نے بجھنا ہو تو وہ پوری قوت سے پھڑ پھڑاتا ہے۔
مسلمانوں کے لیے بھارت میں اس سے قبل کون سی آسائشیں تھیں ؟ مسلمانوں کو تو چھوڑ دیں ، وہاں پچھلے دنوں جو دلت بچی کے ساتھ سلوک کیا گیا، اس پر زمین بھی تھرتھرائی اور آسمان بھی کانپ اٹھا ہے ، وہاں عیسائیوں کے چرچ جلائے گئے ہیں ، وہاں اقلیتوں پر زمین تنگ کی جارہی ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں ۔جنرل عاصم منیر سے دو سال میں ایک ملاقات ہوئی، بہترین سپہ سالار،واضح موقف رکھتے ہیں،چوہدری انوار الحق
اللہ تعالیٰ کے انصاف کا ایک اپنا نظام ہے ، جب وہاں سے فیصلہ کن آواز آتی ہے تو پھر مودی کیا؟ اس جیسی ہر چیز جو بظاہر دنیا کو طاقت کی ایک نشانی بن کر یرغمال بنانے کی کوشش کرتی ہے وہ تباہ ہو جاتی ہے ۔
آپ نے دیکھا کہ بھارت 9 لاکھ فوج رکھ کر بھی مقبوضہ کشمیر میں لوگوں کے دل فتح کرنے میں بری طرح ناکام ہوا ہے تو پھر ان کی ساری فوجی طاقت کا کیا فائدہ ہے ؟
ہمارا موقف واضح ہے کہ دشمن نے اگر جارحیت کی تو ہم جواب کے لئے تیار ہیں ، بھارت کی مختلف ریاستوں جیسا کہ ناگا لینڈ ، منی پور ، آسام اور دیگر میں اندرونی خلفشار بڑھتا جارہا ہے ، بھارت ہمیشہ سے پاکستان مخالف بیانیہ کیش کرواتا آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو سفارتی محاذ کا جواب سفارتی سطح پر دیا جائے گا اور اگر مودی کے ذہن میں کوے مارنے کا کوئی منصوبہ آیا تو اس بار نہ ہی چائے کی پیالی اور نہ ہی مونچھوں کی سلامتی جیسی کسی چیز کے تحفظ کی کوئی ضمانت دی جائے گی ۔